بنوں واقعہ سے متعلق جرگے کے مطالبات ایپکس کمیٹی کے سامنے رکھنے کا فیصلہ

بنوں میں دھرنا بدستور جاری رہے گا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور دھرنے کے شرکاء کے سامنے ایپکس کمیٹی کا فیصلہ رکھیں گے، اس کے بعد دھرنا ختم کرنے یا جاری رکھنے کا اعلان ہوگا۔

پشاور ( نیوز ڈیسک ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بنوں واقعہ سے متعلق جرگے کے مطالبات ایپکس کمیٹی کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت سی ایم ہاؤس میں اجلاس ہوا، جس میں بنوں جرگے کے عمائدین اور مشران سمیت 60 سے افراد نے شرکت کی، اجلاس میں چیف سیکرٹری، آئی جی پی، آر پی او بنوں، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر بھی شریک ہوئے، بنوں واقعے سے متعلق تشکیل پانے والے جرگے نے اس موقع پر اپنے مطالبات پیش کیے۔
جرگے کے صدر ناصر خان بنگش نے بتایا کہ وزیراعلیٰ نے ہمارے تمام مطالبات سن لیے اور کہا مطالبات سے متعلق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے 48 گھنٹے میں صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس بلانے کا عندیہ دیا ہے، ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں جرگے کے 5 اراکین بھی شرکت کریں گے اور ایپکس کمیٹی اجلاس میں مطالبات پر غور کیا جائے گا، اس وقت تک بنوں میں دھرنا بدستور جاری رہے گا، جمعہ کے روز وزیراعلیٰ بنوں کا دورہ کریں گے جہاں وہ دھرنے کے شرکاء کے سامنے ایپکس کمیٹی کا فیصلہ رکھیں گے، فیصلے سامنے آنے کے بعد دھرنا ختم کرنے یا جاری رکھنے کا اعلان ہوگا۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بنوں امن کمیٹی کا اجلاس وزیراعلی ہاؤس میں منعقد ہوا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے امن کمیٹی ممبران کے ساتھ بنوں کی صورتحال اور دہشت گردی پر بات چیت کی، بنوں میں ہونے والے افسوسناک واقعے کے بعد انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کرنے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے امن کمیٹی ممبران کا شکریہ ادا کیا، امن کمیٹی نے بنوں میں امن و امان قائم کرنے میں انتظامیہ کی مدد کی جو قابل تحسین اقدام ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ امن کمیٹی کے تمام ممبران نے وزیر اعلی پر اعتماد کا اظہار کیا اور بنوں کے دوے کی دعوت دی، کمیٹی ممبران کی دعوت پر وزیراعلی جمعہ کے روز بنوں کا دورہ کریں گے، اس وقت تک بنوں میں دھرنا جاری رہے گا، اجلاس میں صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو بلانے کا فیصلہ ہوا، اپیکس کمیٹی میں دہشت گردی سے متعلق تمام امور پر بات ہوگی، اپیکس کمیٹی اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے پالیسی بنائی جائے گی۔