آج ڈیجیٹل دہشت گردی کی بات کی گئی، جب ہم سوال کرتے ہیں کہ ہمارے خلاف غلط قوانین استعمال کیے جا رہے ہیں کیا یہ ڈیجیٹل دہشت گردی ہے؟ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کا سوال
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) عمر ایوب خان نے سوال کیا ہے کہ آج ڈیجیٹل دہشت گردی کی بات کی گئی، جب ہم سوال کرتے ہیں کہ ہمارے خلاف غلط قوانین استعمال کیے جا رہے ہیں کیا یہ ڈیجیٹل دہشت گردی ہے؟ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سول حکومت کی نااہلی کیخلاف تھی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماوں کی جانب سے پیر کی شب کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی گئی۔
اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، اسد قیصر اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آج پریس کانفرنس میں اسمگلنگ پر بات کی گئی، تو بتایا جائے کہ بارڈر پر ڈیوٹی کون دیتا ہے؟ پیٹرولیم مصنوعات کیوں اور کیسے اسمگل ہو رہی ہیں؟ کیا پنجاب اور خیبر پختونخوا کے بارڈر پر پٹواری ڈیوٹی دیتے ہیں، ایران سے 550 ارب روپے کی پیٹرول کی اسمگلنگ ہوتی ہے، تو بتائیں کہ بارڈر پر ڈیوٹی کون دیتا ہے؟ منشیات کی اسمگلنگ عروج پر ہے، ان کو پکڑیں۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ کرپشن کے خلاف گھر سے مہم شروع کریں، ہم ساتھ ہیں۔ بے نامی اکاؤنٹس کے بارے میں وزیراعظم سے پوچھیں، نیکٹا کو ایف اے ٹی ایف کی وجہ سے بنایا گیا تھا، جبکہ جوڈیشل کمیشن بنا کر بنوں واقعے کی تحقیقات کرائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں محسن نقوی کے دور میں غیر قانونی گندم باہر سے خریدی گئی، انوار الحق کاکڑ اور حنیف عباسی کے درمیان فارم 45 پر نوک جھونک ہوئی۔
قائد حزب اختلاف نے مطالبہ کیا کہ نئے قوانین کے بجائے موجودہ آئین اور قانون پر عملدرآمد کیا جائے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی آج کی پریس کانفرنس حکومت کی نااہلی کے خلاف فرد جرم تھی۔ آج ڈیجیٹل دہشت گردی کی بات کی گئی، جب ہم سوال کرتے ہیں کہ ہمارے خلاف غلط قوانین استعمال کیے جا رہے ہیں کیا یہ ڈیجیٹل دہشت گردی ہے؟۔