صوبائی محکمہ توانائی نے ’روشن گھرانہ سکیم‘ کا فائنل پلان وزیراعلیٰ مریم نواز کو پیش کردیا
لاہور ( نیوز ڈیسک ) صوبہ پنجاب میں شہریوں کو سولر سسٹم کی فراہمی کیلئے اہلیت کا طریقہ کار طے کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبے کے محکمہ توانائی نے ’روشن گھرانہ سکیم‘ کا فائنل پلان وزیراعلیٰ مریم نواز کو پیش کردیا ہے، جس کے تحت پنجاب حکومت کی روشن گھرانہ سکیم کے دوران ایک ہی گھر پر 2 میٹر والے صارفین کو سولر پینل نہیں ملیں گے، بل کی عدم ادائیگی کے باعث ڈیفالٹ صارفین بھی سولر سکیم کے اہل نہیں ہوں گے۔
اس کے علاوہ ڈیفیکٹڈ یا خراب میٹر والے شہری بھی صوبائی حکومت کی روشن گھرانہ سکیم سے استفادہ حاصل نہیں کرسکیں گے، یہ شرائط تمام مفت اور قرض پر سولر سسٹم لینے والے صارفین پر عائد ہوں گی، پنجاب حکومت کے اس منصوبے کا ترمیمی پی سی ون پی اینڈ ڈی بورڈ کو منظوری کے لیے ارسال کردیا گیا ہے، پی اینڈ ڈی بورڈ سے منظوری کے بعد جلد اس منصوبے پر عمل کا آغاز کردیا جائے گا۔
بتایا گیا ہے کہ شہریوں کے لیے حکومت پہلے فیز میں ایک لاکھ سے زائد صارفین کو قرعہ اندازی کے ذریعے سولرپینل فراہم کرے گی، ضلعی انتظامیہ اور ڈسٹری بیوشن کمپنی قرعہ اندازی میں کامیاب صارف کے کوائف کی تصدیق کریں گے، سولر سسٹم کی آن لائن مانیٹرنگ اور ٹیسٹ رن کی کامیابی کا جائزہ لے کر 14 اگست سے سولر سکیم لانچ کردی جائے گی، سکیم کے پینل مارکیٹ میں فروخت ہونے سے بچانے کے لیے سولر پینل اور سسٹم پر بار کوڈ اور کیو آر کوڈ موجود ہوگا۔
معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اور وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ سکیم سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں سولر پینل کی قسط کی مالیت اور اس کی ادائیگی کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا، سیکریٹری انرجی نعیم رؤف نے چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ سکیم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی، اجلاس میں پائلٹ پروجیکٹ کے تحت مختلف مقامات پر چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ سکیم کا ٹیسٹ رن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، مریم نواز نے سولر پینل فنانسنگ سکیم کو آسان تر بنانے کا حکم دیتے ہوئے سکیم کے اجرا کے لیے کارروائی جلد مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔