اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک ) حکومت پاکستان نے کالعدم ٹی ٹی پی کے سرغنہ نور ولی محسود کیخلاف سخت قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کر لیا۔ گزشتہ روز افغان میں روپوش ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کی ایک مبینہ آڈیو لیک سامنے آئی تھی جس میں وہ پاکستان میں دہشتگردی کی ہدایات دے رہا تھا۔
خفیہ کال ریکارڈنگ میں نور ولی محسود اپنے دہشت گرد احمد حسین عرف غٹ حاجی کو ہسپتالوں، سرکاری املاک اور سکولوں کو دھماکے سے اڑانے کی ہدایات دے رہا ہے جبکہ ڈی آئی خان میں ہیلتھ سینٹر پر حملہ بھی اسی کی کڑی ہے۔
میڈیا پر خبر آنے کے بعد شدید عوامی رد عمل کے نتیجے میں خوارجی ٹولے نے خفیہ کال کو اے آئی جنریٹڈ قرار دے کر راہ فرار کی کوشش کی۔ ذرائع کے مطابق متعلقہ حکام نے نور ولی محسود اور غٹ حاجی کی خفیہ آڈیو لیک کا آفیشل فرانزک کروانے کا فیصلہ کیا ہے، فرانزک رپورٹ کے بعد نور ولی اور غٹ حاجی کے خلاف ملک کے اندر اور باہر سخت قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
سکیورٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ نور ولی محسود کی افغانستان میں موجودگی اور پاکستان میں براہ راست دہشتگردی کروانے پر افغان عبوری حکومت سے احتجاج بھی کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان طالبان سے دہشتگردوں کو پاکستان کے خلاف مسلسل دہشت گردی اور سنگین جرائم کرنے پر پاکستان کے حوالے کرنےکا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔
ذرائع کامزید کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت خوارجی ٹولے کی دہشت گردانہ سرگرمیاں روکنے میں ناکام ہو چکی ہے، دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پاکستان ہر ممکن حد تک جائے گا۔