اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ میری رائے میں ایڈیاک ججز تعینات ہونے چاہئیں اور آئین بھی ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی اجازت دیتا ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر کا کہنا تھا کہ ایڈہاک ججز چیف جسٹس نے نہیں بلکہ جوڈیشل کمیشن نے مقرر کرنے ہیں، جوڈیشل سسٹم کی اصلاحات کیلئے آئینی ترمیم کے حق میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں درست نہیں، پنشن بل زیادہ ہونے کی وجہ سے سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی بحث نے جنم لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد میں اضافہ ہوا ہے، پنشن کی مد میں حکومت کو بھاری رقم ادا کرنا پڑتی ہے، جوڈیشری سمیت تمام سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی تجویز زیر غور تھی، آئین میں ترمیم کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے ایک جماعت کو مضبوط ہونے کا موقع دیا گیا، آٹھ ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس میں آئین کو ری رائٹ کیا، جن ایم پی ایز کو بغیر سنے گھر بھیجا گیا وہ بھی ریویو میں آ رہے ہیں۔ وزیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں پر آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جا سکتا ہے۔