اسلام آباد 🙁 نیوز ڈیسک ) سابق وزیر اعظم و بانی پی ٹی آئی کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا 190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں عدالت میں دیا گیا بیان سامنے آ گیا۔ عدالت میں دیئے گئے بیان کے مطابق بطور پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم اگست 2018 سے اپریل تک 22 تک خدمات سر انجام دیں، شہزاد اکبر ایک دستخط شدہ نوٹ لے کر میرے پاس آئے، اس نوٹ پر شہزاد اکبر کے اپنے دستخط موجود تھے ،نوٹ پر کابینہ سے منظوری لینے کا لکھا تھا۔
متن میں بتایا گیا کہ شہزاد اکبر نے کہا کہ اس خفیہ ڈیڈ کو کابینہ میں منظوری کے لیے پیش کرنے کی وزیراعظم نے ہدایت کی ہے، شہزاد اکبر کی اس بات پر فائل سیکرٹری کابینہ کو بھجوا دی تاکہ معاملہ کابینہ کے سامنے پیش کیا جا سکے۔
اعظم خان نے بیان میں کہا کہ میں نے وہ فائل سیکرٹری کابینہ کے حوالے کر دی ، میں نے کابینہ میٹنگ میں ’ان کیمرہ اجلاس‘ ہونے کی وجہ سے شرکت نہیں کی۔
واضح رہے کہ اعظم خان کے بیان کے دوران نیب نے سابق پرنسپل سیکرٹری کا تفتیش کے دوران لیا گیا بیان بھی عدالت پیش کیا تھا جس پر اعظم خان نے نیب کی جانب سے پیش کیے گئے بیان کو دیکھ کر کہا اس پر میرے ہی دستخط ہیں۔