پی ٹی آئی ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے اور سازش کرنے میں ملوث ہے، حکومت کی بنیادی توجہ موجودہ معاشی بحران پر قابو پانے پر ہے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور کی گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی کوسیاسی مفاد کے لئے ملکی معیشت کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دے گی۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی بنیادی توجہ موجودہ معاشی بحران پر قابو پانے پر ہے لیکن پی ٹی آئی نے اپنے سیاسی مفاد کے لیے حکومت کو ہدف بنانے کے لیے بارہا ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے، پی ٹی آئی ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے اورسازش کرنے میں ملوث ہے، پی ٹی آئی کے سربراہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران افراتفری اور انارکی میں ملوث ہیں۔
رانا ثناءاللہ یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ آئین کو ری رائٹ کرنا سپریم کورٹ کے ججز کے حلف کی خلاف ورزی ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ ملک وقوم کے مفاد میں نہیں، سپرہم کورٹ نے ماورائے آئین فیصلہ دیا، آج کے فیصلے پر انتہائی عاجزی اور احترام کے ساتھ عرض کرنا چاہوں گا کہ جو فیصلہ زیر امر یا نکتہ تھا کہ کچھ لوگوں نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا اور ان لوگوں نے آئین و قانون کے مطابق باقاعدہ بیان حلفی جمع کروائے کہ ہم آزاد منتخب ہوئے ہیں، انصاف صرف ہونا نہیں چاہیے بلکہ انصاف ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے اس کا مطلب یہ ہے کہ عدالتی فیصلے عام فہم ہونے چاہیے اس ملک کے عام آدمی کو بھی اس تحفظ کا احساس ہو کہ میرے ملک کی عدالتیں انصاف کررہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی امیدوار اپنے فارم میں لکھ دے کہ میرا تعلق فلاں جماعت سے ہے تو یہ بات تو سمجھ آتی ہے اب فیصلے میں کہا گیا ہے کہ باقی 41 ممبران سے دوبارہ تصدیق کی جائے کہ وہ کس جماعت سے ہیں، اگر ان 41 ممبران سے پوچھنا ہے تو باقی ممبران پارلیمنٹ سے بھی پوچھا جائے، آئین کو ری رائٹ کرنا سپریم کورٹ کے ججز کے حلف کی خلاف ورزی ہے، جب سیاسی نشان گیا تو ان لوگوں کے پاس ٹائم تھا کہ وہ اپنی جماعت کا انتخاب کرتے اور انہوں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کی، سنی اتحاد نے دعویٰ کیا کہ اتنے لوگوں کے حساب سے ہمارا مخصوص نشستوں کا حصہ بنتا ہے جس پر الیکشن کمیشن نے کہا آپ نے تو الیکشن ہی نہیں لڑا، سیٹیں کیسے مانگ رہے ہیں اور ان کی استدعا کو رد کردیا۔