ایسے فیصلے ماضی میں بھی ہوتے رہے ہیں ان کا کوئی فرق نہیں پڑتا،پاکستان تحریک انصاف پر پابندی نہیں لگ سکتی،رہنماءعوام پاکستان پارٹی کا ردعمل
کراچی( نیوز ڈیسک ) عوام پاکستان پارٹی کے رہنماءمفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت پر پابندی سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت لگ سکتی ہے حکومت کی مرضی پر نہیں،ایسے فیصلے ماضی میں بھی ہوتے رہے ہیںان کا کوئی فرق نہیں پڑتا،پاکستان تحریک انصاف پر پابندی نہیں لگ سکتی۔حکومت کی جانب سے تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے اعلان پر اپنے ردعمل میں عوام پاکستان پارٹی کے رہنماءنے مزید کہا کہ حکومت خود کسی پر پابندی نہیں لگا سکتی اس کیلئے ٹھوس شواہد کے ساتھ سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جاتا ہے ۔
کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کا فیصلہ سپریم کورٹ کرتی ہے ۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کیلئے کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کیلئے سپریم کورٹ میں کیس فائل کرے گی۔
تمام چیزوں کو دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے گی، فیصلہ حکومتی اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔لیگی رہنما نے کہا کہ غیر آئینی طور پر اسمبلی توڑنے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان، سابق صدر عارف علوی اور سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کیخلاف آرٹیکل 6 لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حکومت آرٹیکل 6 لگانے کا ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام کیلئے کوشاں ہے جبکہ ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔عطا تارڑ نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے کا بھی فیصلہ کیاہے۔وزیر اطلاعات کا یہ بھی کہنا ہے کہ مخصوص ذہنیت کو پروان چڑھایا جا رہا ہے۔ ہماری اعلیٰ قیادت اور خواتین کو جیلوں میں ڈالا گیا۔ہمارے تحمل اور برداشت کو کمزوری سمجھا گیا اس کا بھرپور جواب دوں گا۔انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ بس بہت ہوگیا،اب مزید نہیں، پاکستان تحریک انصاف اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے، ملک کے ساتھ بہت کھلواڑ ہوچکا ہے، اب کہنا چاہتے ہیں نو مور۔