فیصلے سے سیاسی سہولت کاری کی گئی، جب بھی ملک ترقی کی جانب گامزن ہوتا ہے تو اس کو روکنے کے لئے کوئی ایسا اقدام کیا جاتا ہے ہے۔ ن لیگی رکن قومی اسمبلی کی پریس کانفرنس
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کیلئے اقدامات کا راستہ روکا جارہا ہے، مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کریں گے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو مانگا بھی نہیں گیا وہ بھی دے دیا گیا لہذا اب پارلیمنٹ کو تالے لگا دئیے جائیں، آئین و قانون کو الماری میں بند کردیا جائے؟ جب بھی ملک ترقی کی جانب گامزن ہوتا ہے تو اس کو روکنے کے لیے کوئی ایسا اقدام کیا جاتا ہے، کل کا فیصلہ سیاسی سہولت کاری کی گئی ہے، اس فیصلے سے مسلم لیگ ن کو کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ یہ آپ نے کیا کیا ہے کیا ہم پارلیمنٹ کو تالے لگا دیں؟۔
ن لیگی رہنماء نے کہا کہ آئین کے دائرے میں رہنے کی بات کرنے والے نے آئین کے ساتھ کیا کیا؟ پی ٹی آئی تو اس کیس میں کسی جگہ فریق ہی نہیں ہے، آئین اور قانون کو موم کی ناک کی بنا کر موڑ دیا گیا، آزاد امیدوار تین دن میں پارٹی جوائن کرسکتا ہے مگر ان کو 15 دن دے دیئے گئے، جن امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا حلف نامہ دیا اس کے حلف نامے کا اب کیا ہوگا؟ پہلے بھی اس قسم کا ایک فیصلہ عطا بندیال نے بھی دیا تھا، ایک بندہ پٹیشنر ہی نہیں ہے اس کو پارٹی قرار دے کر مزید ریلیف دیا گیا پی ٹی آئی کا انٹرا پارٹی الیکشن بھی درست نہ تھا۔
اسی معاملے پر مسلم لیگ ن کے رہنماء جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے سیاسی ہیجان اور انتشار میں اضافہ ہوگا، صدر اور سینیٹ انتخابات میں ووٹ کرنے والوں کو ڈی سیٹ کر دیا گیا، 8 فروری کے بعد جو ارینجمنٹ کیا گیا ن لیگ نے مشکلات دیکھیں، پارٹی نے حکومت بنا کر مشکل مسائل کا سامنا کیا،سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ن لیگ کو حکومت چھوڑ دینی چاہیے، پارٹی کو بچانا چاہتے ہیں تو کسی طور پر بھی ریاست بچ نہیں سکے گی، ریاست کو بچا لیا گیا تو جماعت بھی بچ جائے گی اور سیاست بھی ہوگی، بدقسمتی سے جماعت بھی اور ریاست بھی خطرے میں ہے۔