اسد قیصر اور محمود خان اچکزئی کی کوششیں انتہائی مستحسن ہیں، پوری قوم اس اتحاد کے سیاسی لائحہ عمل کو دیکھ رہی ہے۔ سابق وفاقی وزیر کا بیان
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آئندہ 45 دن پاکستان کی سیاست کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر مثبت ردعمل دیا ہے، پیر پگاڑا کے بیان کا انتظار ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کا اتحاد اب کافی قریب ہے، اس حوالے سے اسد قیصر اور محمود خان اچکزئی کی کوششیں انتہائی مستحسن ہیں، پوری قوم اس اتحاد کے سیاسی لائحہ عمل کو دیکھ رہی ہے، آئندہ 45 دن پاکستان کی سیاست کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ فواد چوہدری یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ نوازشریف کی موجودہ سیاست اور غلط فیصلوں نے بڑا سرپرائزڈ کیا،ہماری اتنی عمر نہیں جتنی دیر سے نوازشریف سیاست میں ہیں، وازشریف کے پاس آخری موقع 8فروری تھا کہ کہتے میں الیکشن ہار گیا جو مرضی حکومت بنا لے، اب نوازشریف کی سیاست ہے کہ کہ مریم نواز کو وزیراعظم بنانا ہے،جس کے لیے ان کا مکمل انحصار اسٹیبلشمنٹ پر ہے ، وہ چاہتے ہیں پہلے اسٹیبلشمنٹ عمران خان سے نمٹ لے پھر وہ سیاست کریں گے، بڑے لوگ یہاں سے بیرون ملک چلے گئے، ان کو اندازہ نہیں یہاں پر کیا ہوا،کہا جارہا تھا کہ عمران خان نے جیل میں مہینہ نہیں نکالنا، دوسری بات پارٹی ٹوٹ جائے گی، اس کا جواب 8فروری کو مل گیا، تیسرا یہ تھا کہ عرب دنیا عمران خان سے نفرت کرتی ہے وہ ڈالروں کے ڈھیر لگا دے گی، مغرب عمران خان سے نفرت کرتا ہے ایکسپورٹ 100بلین ڈالر پر چلی جائے گی؟۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس لیڈرشپ نہیں ہے، فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں اور سامنے شہبازشریف ہیں، ہم منت ترلے والے لوگ ہیں اسی سے کام چلائیں گے، دباؤ برداشت کرنے کی بھی ہر بندے کی اپنی حد ہوتی ہے، دباؤ بھی مختلف ہوتا ہے کسی جگہ پر تشدد تو کسی جگہ پر فیملی پر دباؤ ہوتا ہے، میں نے پی ٹی آئی چھوڑی کب ہے جو میں واپس جارہا ہوں اب بھی پی ٹی آئی کا ہی حصہ ہوں۔