سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کو استعفیٰ دے کر گھر جانا چاہیے،حافظ نعیم الرحمان

یہ معاملہ یہیں ختم نہیں ہونا چاہیے بلکہ اب جوڈیشل کمیشن بنا کر فارم 45 کی بنیاد پر قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستیں بھی حقداروں کو واپس ملنی چاہئیں،امیر جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو استعفیٰ دے کر گھر جانا چاہیے، یہ معاملہ یہیں ختم نہیں ہونا چاہیے بلکہ اب جوڈیشل کمیشن بنا کر فارم 45 کی بنیاد پر قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستیں بھی حقداروں کو واپس ملنی چاہئیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر اپنے ردعمل میںامیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ فیصلے سے ان جماعتوں کی دورنگی بھی عیاں ہوگئی جو جمہور کی رائے کے برخلاف ناجائز طریقے سے ان سیٹیوں پر قبضہ کرکے بیٹھی تھیں اور وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہی تھیں۔ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔
الیکشن کمشنر کو اب فوری مستعفی ہو جانا چاہئے کیونکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب ان کا عہدہ پر رہنے کا کوئی جوا ز نہیں ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کاکہنا تھا کہ مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد چیف الیکشن کمشنر فوری عہدے سے استعفیٰ دیں۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا الیکشن کمیشن نے ہمارا مینڈیٹ چرانے کی کوشش کی لیکن سپریم کورٹ نے آج حق دار کو حق ادا کرکے ادارے کا وقار بحال کیا۔
حامد رضا کا مزیدکہنا تھا سپریم کورٹ نے بھی الیکشن کمیشن پر اظہار عدم اعتماد کر دیا۔ چیف الیکشن کمشنر فوری استعفیٰ دیں۔ آج عمران خان کی جیت ہے اور آج کا دن عمران خان کے نام ہے۔الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر فوری عمل درآمد کرے۔فیصلہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔عدالتوں کوخراج تحسین پیش کرتا ہوںکہ انہوں نے آئین وقانون کے تحت فیصلہ کیا ۔