الیکشن کمیشن بانی پی ٹی آئی عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف متعصب تھا، الیکشن کمیشن اب بھی عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف متعصب ہے،رہنماءپی ٹی آئی کا فیصلے پر ردعمل
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سمیت الیکشن کمیشن ک۔ باقی ممبران سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد فوری استعفیٰ دیں،الیکشن کمیشن کے ممبران کا اپنے عہدوں پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے سے حق و انصاف کا بول بالا ہوا ہے۔سپریم کورٹ کی جانب سے مخصوص نشستوں پی ٹی آئی کو دینے کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں رہنماءپی ٹی آئی نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن بانی پی ٹی آئی عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف متعصب تھا۔
الیکشن کمیشن اب بھی عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف متعصب ہے۔الیکشن کمیشن نے جس طرح ہم سے ہماری مخصوص نشستیں چھینی تھیںاس کی مثال پہلے کبھی نہیں ملتی ۔رہنماءپی ٹی آئی عمرایوب نے مطالبہ کیا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا سمیت الیکشن کمیشن کے باقی 4 کمشنرز کو بھی فوری طور پر استعفیٰ دینا چاہیے۔
خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدئیے۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی لارجز بینچ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔لارجر بینچ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے علاوہ جسٹس منیب اختر، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس شاہد وحید، جسٹس اظہر حسن رضوی شامل تھے۔اس کے علاوہ جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عرفان سعادت، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس امین الدین بھی بینچ کا حصہ تھے۔
سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ سنانے سے قبل فل کورٹ کے دو اجلاس بھی منعقد ہوئے تھے۔چیف جسٹس پاکستان نے بتایا کہ سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر فیصلہ 8 کی اکثریت کا فیصلہ ہے جو جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلہ سناتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلوں کو کالعدم قرار دیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے، انتخابی نشان کا نا ملنا کسی سیاسی جماعت کو انتخابات سے نہیں روکتا، پاکستان تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت تھی اور ہے۔
سپریم کورٹ نے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کے حصول کی حقدار ہے، پی ٹی آئی آئی اس فیصلے کے 15 روز میں اپنے مخصوص افراد کی نشستوں کے نام کی فہرست دے۔