فواد چوہدری تو جیل میں نہیں ہیں، وکیل کی حاضری سے استثنیٰ تو چل جائے گی لیکن فواد چوہدری کہاں ہیں؟، کمیشن کسی کے ماتحت نہیں ہے۔ دوران سماعت الیکشن کمیشن ممبر کے ریمارکس
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس میں ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں سابق وزیراعظم عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف توہین چیف الیکشن کمشنر اور توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی، اس دوران الیکشن کمیشن نے مسلسل غیر حاضری پر فواد چوہدری کی قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
بتایا گیا ہے کہ دوران سماعت الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ ’جنوری میں آخری بار ہائی کورٹ میں اس کیس کی سماعت ہوئی، ہائی کورٹ نے حتمی آرڈر پاس کرنے سے روکا تھا لیکن کارروائی کی جا سکتی ہے‘، عمران خان کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ’الیکشن کمیشن جوابدہ کی ورچول حاضری کو یقینی بنا سکتا ہے‘، اس پر ممبر الیکشن کمیشن نے پوچھا کہ ’جوابدہ کیا ویڈیو لنک سے حاضری لگوا سکتے ہیں؟ سول کیسز میں تو حاضری ضروری نہیں، کریمنل کیس میں حاضری لازمی ہے‘، معاون وکیل بانی پی ٹی آئی نے بتایا کہ ’قانون شہادت میں آپ ٹیکنالوجی کو استعمال کر سکتے ہیں، کورٹ ورچول حاضری کی اجازت دے سکتی ہے‘۔
اس موقع پر ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ ’فواد چوہدری تو جیل میں نہیں ہیں، ان کے وارنٹ نکالتے ہیں، وکیل کی حاضری سے استثنیٰ تو چل جائے گی لیکن فواد چوہدری کہاں ہیں؟، ہم فواد چوہدری کے معاملے پر فیصلہ کرتے ہیں‘، اس کے جواب میں معاون وکیل نے بتایا کہ ’ہائی کورٹ میں فواد چوہدری کا کیس چل رہا ہے‘، الیکشن کمیشن کے لیگل ونگ نے کمیشن کو بتایا کہ ’ہمارے کیسز کو انہوں نے ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے‘، ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ ’ہائی کورٹ میں تو فواد چوہدری کی حاضری ضروری نہیں، کمیشن آزاد ہے، کسی کے ماتحت نہیں ہے، فواد چوہدری کے قابل ضمانت وارنٹ نکالیں‘، ان ریمارکس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے مسلسل غیر حاضری پر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے اور سماعت 7 اگست تک ملتوی کر دی۔