پاکستان کی حالت ہم سب کے سامنے ہے، ملک کی معاشی بہتری کے لیے کچھ نہ کرنا نا انصافی ہوگی، اللہ نے موقع دیا ہے تو جُت کر قوم کی خدمت کرنی ہوگی۔ شہباز شریف کا وفاقی کابینہ اجلاس میں اظہار خیال
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا ہدف باتوں سے پورا نہیں ہوگا بلکہ اس کے لیے کڑوے فیصلے کرنے پڑیں گے، ڈاؤن سائزنگ اور رائٹ سائزنگ پر میری پوری توجہ ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں سی ٹی ڈی افسر کی شہادت پر افسوس ہے، خیبرپختونخوا میں شہید سیکیورٹی اہلکاروں کے اہلخانہ سے بھی تعزیت کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ محرم الحرام پرامن گزریں، محرم کی مناسبت سے سیکیورٹی انتظامات بہترین ہونے چاہیے، صوبوں کے ساتھ سیکیورٹی تعاون سے قومی یکجہتی اور اتحاد کو تقویت ملے گی۔
وزیراعظم کہتے ہیں کہ ہمیں بجلی کی ترسیلی لائنز کو بہتر بنانا اور بجلی چوری پر قابو پانا ہے، ملک بھر میں تیل سے چلنے والے 10 لاکھ ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کریں گے، ملک بھر کے ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی سے خطیر رقم کی بچت ممکن ہوگی، بلوچستان میں 28 ہزار ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی اہم اقدام ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان اور وفاقی افسران نے شمسی توانائی منصوبے پرمحنت سے کام کیا، ٹیوب ویلز کے لیے وفاق کے دیئے گئے 80 ارب روپے ضائع ہو رہے تھے، ہمیں ترسیلی لائنز کو بہتر بنانا اور بجلی چوری پر قابو پانا ہے۔
شہباز شریف نے کابینہ کو بتایا کہ روس کے صدر سے ملاقات مفید رہی، ہماری روسی صدر سے تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون پر بات ہوئی، دورہ چین میں اہم شعبوں میں مزید تعاون کے لیے بریفنگ لی، ہمیں چین کے ساتھ تعاون کے فروغ پر تیزی سے پیش رفت یقینی بنانا ہوگی، پاکستان کی حالت ہم سب کے سامنے ہے، ملک کی معاشی بہتری کے لیے کچھ نہ کرنا نا انصافی ہوگی، اللہ نے موقع دیا ہے تو جت کر قوم کی خدمت کرنی ہوگی، وزارت خزانہ کو بزنس ماڈل بنانے کی ہدایت کردی ہے، صوبوں سے مشاورت کی جائے گی، معدنیات کے بے پناہ ذخائر موجود ہیں جنہیں بروئے کار لانا ہے۔