اب اگر جلسے کا آئینی حق نہ دیا گیا تو پھر کسی رکاوٹ کی پرواہ نہیں کریں گے

حکومت کے پاس جلسہ روکنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ، یہ فارم 47 کی پیداوار ہے، یہ ناجائز طریقے سے حکومت میں بیٹھے ہیں۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصرنے کہا ہے کہ اب اگر جلسے کا آئینی حق نہ دیا گیا تو پھر کسی رکاوٹ کی پرواہ نہیں کریں گے، حکومت کے پاس جلسہ روکنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ، یہ فارم 47 کی پیداوار ہے، یہ ناجائز طریقے سے حکومت میں بیٹھے ہیں۔ انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ہمیں واضح کہا تھا کہ جلسے کرو لیکن این اوسی لے لینا تاکہ یہ جو تشدد ظلم کرتے ہیں ان کے پاس کوئی جواز نہ ہو ،جلسہ مئوخر کرنے کا فیصلہ پوری لیڈرشپ نے کیا تھا، عمران خان کی ہدایت کی روشی میں فیصلہ کیا گیا، اگر پارٹی نے کہا کہ این اوسی لینے کی ضرورت نہیں، پارٹی ایسی کوئی پالیسی بناتی ہے تو پھر کسی رکاوٹ کی پروا نہیں کریں گے۔
ہماری سفارشات ہیں کہ ہمیں آئینی حق نہیں دیا جارہا، اگر ہمیں جلسے کا آئینی حق نہ دیا گیا تو پھر کسی رکاوٹ کی پرواہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے پاس جلسہ روکنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے، یہ فارم 47 کی پیداوار ہے، یہ ناجائز طریقے سے حکومت میں بیٹھے ہیں۔ ہم مولانا سے مایوس نہیں، جلد ان سے ملاقات ہوگی پھر لائحہ عمل بنائیں گے ۔
ہم سمجھتے ہیں حکومت کیخلاف گرینڈ الائنس بننا چاہیئے۔ مخصوص نشستیں ہمیں ملیں گی، مجھے یقین ہے۔ انہوں نے کہا کہ فواد چودھری یا دیگر جانے والوں کو واپس لینے کا فیصلہ عمران خان خود کریں گے۔ دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پشاور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخواہ حکومت اگر دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کی بجائے سہولتکار بن جائے توپھر مقابلہ کیسے ہوگا؟آپریشن عزم استحکام کے حوالے سے اے پی سی میں مئوقف دیں گے، سب سے بدتر حالات خیبرپختونخواہ کے ہیں ،ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، سیاست الگ لیکن سکیورٹی معاملات پر ایک پیج پر ہیں۔
یہ کون کہتا تھا اگر نیب نے کوئی کیس بنایا تو خود جاؤں گا، اب خود پھنس گئے تو رونے کی آوازیں آرہی ہیں، میرے نانا، والد اور والدہ نے سیاسی قید دیکھی ہے، کوئی بھی اتنا نہیں رویا جتنا قیدی نمبر 804 رو رہا ہے۔