کسی زمانے میں ججز اخبار بھی نہیں پڑھتے تھے، تاکہ انصاف کے فریضے کو بہتر انداز میں انجام دے سکیں، ججز اگر سوشل میڈیا مہم کا جواب دیں گے تو مزید شور اٹھے گا، بہتر ہے جواب ہی نہ دیں۔ وفاقی مشیر رانا ثناء اللہ کی گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ میں ججز صاحبان سے اپیل کروں گا کہ آپ سوشل میڈیا پر اتنی توجہ نہ دیا کریں، کسی زمانے میں ججز اخبار بھی نہیں پڑھتے تھے، تاکہ انصاف کے فریضے کو بہتر انداز میں انجام دے سکیں، ججز اگر سوشل میڈیا مہم کا جواب دیں گے تو مزید شور اٹھے گا، بہتر ہے جواب ہی نہ دیں۔
انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوشل میڈیا مہم کے پیچھے کبھی کوئی ہوتا ہے تو کبھی کوئی، معاملہ یہ ہے کہ سوشل میڈیا کے پیچھے بھاگنے کی ضرورت کیا ہے؟ میں ججز صاحبان سے اپیل کروں گا کہ آپ سوشل میڈیا پر اتنی توجہ نہ دیا کریں۔ کسی زمانے میں ججز تو اخبار بھی نہیں پڑھا کرتے تھے، اور لوگوں سے کھلے عام ملا بھی نہیں کرتے تھے تاکہ انصاف کے فریضے کو بہتر انداز میں انجام دے سکیں ۔
اگر ان کا جواب نہیں دیں گے تو یہ عناصر خود ہی بیٹھ جائیں گے، لیکن اگر ججز ان کا جواب دیں گے اور فکر مند ہوں گے تو پھروہ سمجھتے ہیں کہ ہم کامیاب ہیں اور پہلے سے بھی زیادہ زوروشور سے کام کرتے ہیں،یا پھر حکومت اگر سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے قانون سازی کرتی ہے تو اس کی سب اجازت دے دیں۔پھر کسی کو جرات نہیں ہوگی کہ وہاں کوئی بات کرسکے۔
سوشل میڈیا پر کچھ خلاف ہوتا ہے تو تکلیف اگر کسی کے مخالف کیخلاف مہم چلتی ہے تو اطمینان ہوتا ہے۔رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ جسٹس ر شاہد جمیل نے دو دن پہلے جو گفتگو کی ہے، اس کا کسی نے جواب دیا؟ انہوں نے کہا کہ ایک وزیر جو چیف جسٹس کا داماد تھا، 25ہائیکورٹ کے ججز کو اپنے گھر بلایا، وہ کیا پریشر نہیں تھا؟چودھری پرویزالٰہی کے خلاف کرپشن کیسزمیں کوئی بھی غلط نہیں تھا، کرپشن کے کیسز جس عدالت میں لگے ، وہاں پر وہ وزیرجاکر کیسز کو ڈسچارج کراتے رہے۔ ان کیسز پر ضمانت نہیں بلکہ ڈسچارج کیا جاتا رہا۔ رانا ثنا ء اللہ نے کہاکہ جب کوئی فیصلہ آتا ہے تو مخالف کے خلاف شور اٹھ جاتا ہے۔