صدرِ پاکستان کی گاڑیوں کے قافلے کیلئے مختص بجٹ میں 400 فیصد اضافہ

صدر آصف علی زرداری نے ملک کے معاشی چیلنجز کی وجہ سے تنخواہ نہ لینے کا اعلان کیا تھا

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) صدرِ پاکستان کی گاڑیوں کے قافلے کیلئے مختص بجٹ میں 400 فیصد اضافہ کردیا گیا۔ صحافی عامر سعید عباسی کے مطابق بجٹ دستاویز سے معلوم ہوا ہے کہ صدرِ پاکستان آصف علی زرداری کی گاڑیوں کے قافلے کے لیے مختص بجٹ میں چار گنا یا چار سو اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد جہاں سابق صدر عارف علوی کی گاڑیوں پر سالانہ 9 کروڑ روپے خرچ ہوتے تھے وہیں اب صدر آصف علی زرداری کی گاڑیوں پر 44 کروڑ روپے سالانہ خرچ ہوں گے، اسی طرح ایوان صدر کے باغ کی دیکھ بھال کا بجٹ بھی 3 کروڑ سے بڑھا کر 6 کروڑ روپے کردیا گیا ہے جہاں 85 ملازمین ڈیوٹی سر انجام دیتے ہیں۔

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ عہدہ سنبھالتے وقت صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے ملک کے معاشی چیلنجز کی وجہ سے تنخواہ نہ لینے کا اعلان کیا تھا، اس ضمن میں ایوان صدرکے پریس ونگ سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ صدرِ مملکت نے یہ فیصلہ ملک کو درپیش معاشی چیلنجز کے پیشِ نظر کیا ہے، صدر آصف زرداری کے فیصلے کا مقصد ملک میں دانشمندانہ مالیاتی انتظام کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، صدر مملکت نے قومی خزانے پر بوجھ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا کرتے ہوئے تنخواہ نہ لینے کو ترجیح دی ہے۔
اسی طرح وفاقی کابینہ کے کئی ارکان نے بھی ملک کی معاشی صورتحال کے پیش نظر تنخواہیں نہ لینے کا اعلان کیا تھا، جن حکومتی شخصیات نے ملک کے مجموعی معاشی حالات کے سبب سرکاری خزانے سے تنخواہیں نہ لینے کا اعلان کیا ان میں وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر نجکاری عبد العلیم خان اور دیگر شامل ہیں، محسن نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیر داخلہ اور وزیر انسداد منشیات کی حیثیت سے قوم کی خدمت کا اعزاز حاصل ہوا ہے، اس مدت کے دوران اپنی تنخواہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسی طرح وزیر نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈ عبد العلیم خان نے بھی سرکاری خزانے سے تنخواہیں اور دیگر مراعات نہ لینے کا اعلان کیا، انہوں نے حلف اٹھانے کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ وزارت سے ماہانہ تنخواہ، سرکاری گاڑی و دیگر مراعات نہیں لیں گے، اجلاسوں اور مہمانوں کی خاطر داری کے اخراجات بھی اپنی جیب سے ادا کریں گے۔