اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی گرفتاری کیلئے پولیس کا گھر پر چھاپہ

فارم 47 کی پیداوار وفاقی اور صوبائی حکومت ایجنسیوں کے ہمراہ اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کرنا چاہتی ہیں۔ سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب خان کا بیان

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی گرفتاری کے لیے میانوالی پولیس کی جانب سے اسلام آباد پولیس کے ہمراہ ان کے گھر پر چھاپہ مارا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کو عمر ایوب انسداد دہشت گردی کے مقدمے میں مطلوب ہیں، سرگودھا انسداد دہشت گردی عدالت نے عمر ایوب کے وارنٹ جاری کیے، جس کے بعد میانوالی پولیس نے اسلام آباد پولیس کے ہمراہ پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عمر ایوب کی وفاقی دارالحکومت کے علاقہ ایف 10 والی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا، تاہم عمر ایوب گرفتاری سے بچ گئے کیوں کہ چھاپے کے دوران عمر ایوب گھر پر موجود نہیں تھے۔
اپنے ایک بیان میں عمر ایوب نے اس چھاپے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اے ٹی سی سرگودھا کی جانب سے میرے خلاف قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے جس پر اسلام آباد اور میانوالی پولیس نے میرے گھر چھاپہ مارا ہے، فارم 47 کی پیداوار وفاقی اور صوبائی حکومت ایجنسیوں کے ہمراہ اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کرنا چاہتی ہیں، واضح کر دوں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وزیراعظم بننے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
دوسری طرف پارلیمانی کمیٹی اور کور کمیٹی کے بعد بانی چیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عمر ایوب کا استعفیٰ مسترد کردیا، عمران خان کی جانب سے عمر ایوب کو پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے طور پر کام جاری رکھنے کی ہدایت کردی گئی، جس کے بعد چئیرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے عمر ایوب کا استعفیٰ قبول نہ کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا اور کہا کہ بانی چئرمین نے عمرایوب کی پارٹی کے لئےخدمات کو سراہا ہے۔