ہمیں ادارے کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں شخصیات کے ساتھ اختلاف ہے،ملک میں سزا و جزا کا نظام نہیں، قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہ کی میڈیا سے گفتگو
راولپنڈی( نیوز ڈیسک ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ یہ حکومت بیساکھیوں کے سہارے بیٹھی ہے، یہ لوگ نہ آئین کو مان رہے ہے اورنہ عدالتوں کو،ہمیں ادارے کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں شخصیات کے ساتھ اختلاف ہے،ملک میں سزا و جزا کا نظام نہیں، قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے۔راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں سزاوجزا نہیں ہے۔
عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔بانی پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف کیسز میں کچھ نہیں نکلا۔ ہم ہمیشہ شخصیات کی بات نہیں اداروں کی بات کرتے ہیں ، نوازشریف اور آصف زرداری پر بھی پرچے ہیں۔ تھانہ کینٹ میں لیگل طریقے سے نوازشریف کیخلاف پرچہ درج ہے۔پوری قوم کو پتا ہے عدلیہ پر دباﺅ ہے۔
عدلیہ کو کہا ہے آپ پردباﺅ ہے تو بتائیں قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہوگی جب کہ چیف جسٹس پاکستان ہمارے خلاف کیسز میں بینچز سے علیحدہ ہوں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ کہ اے پی سی میں شرکت کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کا ہے۔ مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن پہلے مینڈیٹ واپس کریں۔ان کا مزید کہناتھا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کی بھوک ہڑتال ہوئی تو یہ پوری قوم کی طرف سے بھوک ہڑتال ہوگی۔علی امین گنڈاپور نے پرویز خٹک کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹی گواہی نہ دیں۔ جھوٹی گواہیاں دےکر پراٹھے کھاسکیں گے۔
نہ سگریٹ پی سکیں گے۔وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپورنے مزید کہا کہ ایپکس کمیٹی میں بات عزم استحکام کی ہوئی آپریشن کی نہیں۔ ملک میں قانون کی بالادستی ضروری ہے اور سب سے پہلے ہمارا مینڈیٹ واپس کیاجائے۔عمران خان کہتے رہے ہیں کہ میں مذاکرات کیلئے تیار ہوں۔میرے خلاف بنائے گئے جعلی کیسز واپس لئے جائیں پھر مذاکرات ہوں گے۔ آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ عمران خان کا ہے اور اے پی سی میں شرکت کریں گے۔ وفاق جو کام کر رہا ہے وہ آئین اور عدلیہ کے خلاف ہے۔ انتظامیہ کو چاہیے اپنے حکم پرعملدرآمد کرائے۔ آئین کے تحت ہمیں جلسے، جلوسوں اور احتجاج کا حق حاصل ہے۔