ہزار تنخواہ لینے والے بتاتے ہیں کہ بجلی کا بل گھر کا سامان بیچ کر ادا کرتے ہیں،معاشی طور پر ان لوگوں سے ریاست نہیں چل رہی، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے غریب کی حالت خراب ہوگئی ہے،سابق چیئرمین ایف بی آر کی گفتگو
کراچی( نیوز ڈیسک ) سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ حکومت کیا اسی طرح آئی ایم ایف کی ہدایت پر بجلی کی قیمتیں بڑھاتی رہے گی، 50 ہزار تنخواہ لینے والے بتاتے ہیں کہ بجلی کا بل گھر کا سامان بیچ کر ادا کرتے ہیں،معاشی طور پر ان لوگوں سے ریاست نہیں چل رہی، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے غریب کی حالت خراب ہوگئی ہے۔
نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کہتی ہے آئی ایم ایف کا حکم ہے کہ 13 ہزار ارب جمع کرنے ہیں، چاہے لوگ بھوکے مرجائیں، حکومت عوام کو دوسری پٹڑی پر ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔حکومت اپنے اخراجات کی بات ہی نہیں کررہی بس 13 ہزار ارب جمع کرنے ہیں۔ یہ خرچے کی بات اس لئے نہیں کرسکتے کیونکہ 9700 ارب سود میں دیتے ہیں۔
حکومت کہتی ہے 13 ہزار ارب روپے کہیں اور سے جمع ہوگئے تو ٹیکس کم کردیں گے۔ حکومت کے پاس اب قرضے کی بات کرنے کی صلاحیت ہی نہیں ہے۔ حکومت سارا ریونیو جمع کرکے سود کی مد میں ادا کردیتی ہے۔گفتگو کے دوران شبرزیدی کامزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو شاید پتہ نہیں ہے کہ پاکستان میں ڈھائی کروڑ بچہ تعلیم حاصل نہیں کررہا۔بجلی کے بلوں اور مہنگائی سے غریب کی زندگی اجیرن بن گئی ہے ۔
غریب آدمی کیلئے دو وقت کی روٹی کمانا مشکل ہوگیا ہے ۔حکومت بجلی پر سبسڈی دے گی یا غریب کو بھوکا مارے گی۔یاد رہے کہ آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے 10 جولائی سے پہلے بجلی کی قیمت میں مزید 5 روپے فی یونٹ اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کی تجویز پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے حالیہ ورچوئل رابطے میں دی گئی تھی۔
پاکستان حکام کی جانب سے آئی ایم ایف کو ورچوئل اجلاس کے دوران بجٹ کے مشکل فیصلے سے آگاہ کیا گیاتھا اور آئی ایم ایف کو گیس کی قیمتوں میں اضافے کے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی تھی۔ورچوئل ملاقات میں آئی ایم ایف نے 10 جولائی سے پہلے بجلی 5 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور بجٹ میں سخت معاشی فیصلوں اور گیس مہنگی کرنے کے اقدامات کو سراہا تھا۔آئی ایم ایف نے معیشت کی بہتری کیلئے تاحال کیے جانے والے اقدامات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا تھا۔