پاکستان میں انڈسٹری بہترہوتی تو ملک کی قسمت بدل چکی ہوتی، مائننگ کاکام صرف سندھ کررہا ہے، کوئی اورصوبہ نہیں، ہم نے نعرہ لگایا تھا کہ تھربدلے گاپاکستان،وزیراعلیٰ سندھ کا تقریب سے خطاب
کراچی( نیوز ڈیسک ) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ تھر کے کوئلے نے پاکستان کی قسمت بدلنا شروع کردی ہے، پاکستان میں انڈسٹری بہترہوتی تو ملک کی قسمت بدل چکی ہوتی، مائننگ کاکام صرف سندھ کررہا ہے، کوئی اورصوبہ نہیں، تھرکول پرکام 1993میں شروع ہوتا تو پاکستان توانائی میں خود کفیل ہوتا۔کراچی میںسندھ وژن پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ہم نے نعرہ لگایا تھا کہ تھربدلے گاپاکستان جس کو حقیقت کا رنگ بھی ہم نے دیاہے۔
سندھ میں ہونے والے ترقیاتی کام سب کودکھانا چاہتا ہوں۔ سندھ حکومت نے تھر میں ایئرپورٹ بنایا۔تھرنے پاکستان کی قسمت بدلنا شروع کردی ہے۔ 2008 کے بعد تھرپرکام دوبارہ شروع کیا، 1994اور1995کے بعدتھرپرکام روک دیا گیا تھا۔
2019میں بلاول بھٹو، میں نے کول مائن منصوبے کا دورہ کیا، ہم نے مائننگ کی اورلوگوں کی بھلائی کیلئے تھرفاو¿نڈیشن بنائی، تھرکی پہلی خاتون انجینئرمنصوبے پرکام کررہی ہے۔
تھرمنصوبے پرٹرک مقامی خواتین چلارہی ہیں، خواتین تھرمنصوبے پرآراوپلانٹ آپریٹرہیں، ہم نے تھر فاونڈیشن کے ساتھ ہسپتال بھی بنایا ہے۔ہم ساڑھے7لاکھ درخت تھرمیں لگاچکے ہیں، تھرکے صحرا میں فشنگ بھی ہو ہی ہے۔ تھرٹیکنیکل ایجوکیشن شروع کی، یونیورسٹی بھی بن رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وفاق نے حیدرآباد سکھر موٹروے نہیں بنائی۔ 4 ارب سیف سٹی پراجیکٹ کیلئے دیئے ہیں۔
ہم چاہتے ہیں ہر بندہ اپنی گاڑی رجسٹرڈ کروائے۔ کابینہ میں سمری لارہے ہیں کوئی گاڑی بغیر رجسٹریشن نہیں چلے گی۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کی تمام تحصیلوں میں ٹیلی میڈیسن نیٹ ورک ہے۔ سندھ کے 9 اسپتالوں میں جدید ایمرجنسی رومز ہیں۔ سالانہ 7 اعشاریہ 8 ایم ٹی پی اے کوئلہ حاصل کیا جائے گا۔ ہم نے وفاق سے کہا ہے ہمیں مدد کی ضرورت ہے۔2018 سے 2023 تک صرف باتیں ہوئیں۔ کچے کے ڈاکو آخری سانسیں لے رہے ہیں۔ ہم ڈاکووں کا خاتمہ کرکے رہیں گے۔ ملیر ایکسپریس وے کا پہلا فیز 14 اگست کو کھول دیں گے۔ ملیر ایکسپریس وے کا دوسرا فیز ایم نائن تک اگلے سال تک مکمل ہوگا۔4 ارب سیف سٹی پراجیکٹ کیلئے دئیے ہیں۔ وفاق نے حیدرآباد سکھر موٹروے نہیں بنائی۔