پنجاب اسمبلی کے گیٹ پر اپوزیشن کا علامتی اجلاس ،حکومت کیخلاف نعرے بازی

اسمبلی کے گیٹ کے باہر ہونے والے اپوزیشن کے احتجاجی اجلاس میں فارم 45 کے مطابق جیتنے والے ارکان سے حلف لیا جائے گا،اراکین اسمبلی نے عمران خان کی رہائی کیلئے نعرے بھی لگائے

لاہور( نیوز ڈیسک ) سنی اتحاد کونسل کے اراکین اسمبلی نے پنجاب اسمبلی کے باہر علامتی اجلاس کا انعقاد کیا جس میں حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی ،اراکین اسمبلی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کیلئے نعرے بھی لگائے ۔اسمبلی کے گیٹ کے باہر ہونے والے اپوزیشن کے احتجاجی اجلاس میں فارم 45 کے مطابق جیتنے والے ارکان سے حلف لیا جائے گا۔
اس موقع پرپنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،ایم پی اے اعجاز شفیع پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈرز سمیت دیگر رہنما بھی اسمبلی گیٹ پر موجود تھے۔اسمبلی کے گیٹ پر اپوزیشن نے کرسیاں لگا دی گئیں جہاں اپوزیشن کے ارکانِ پنجاب اسمبلی سمیت دیگر رہنماﺅں کی آمد جاری ہے۔پنجاب اسمبلی کے گیٹ پر کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے نمٹنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے ۔
پنجاب اسمبلی کے سامنے اپوزیشن کے علامتی احتجاجی اجلاس کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر کا کہنا تھا کہ ہمارے ارکان کی رکنیت جب تک بحال نہیں کی جاتی احتجاج جاری رہے گا۔ہم اس جعلی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے ۔ جعلی وزیراعلیٰ کی کسی دھمکی یا دھونس میں نہیں آئے گے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایم پی اے اعجاز شفیع کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ علامتی اجلاس اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہمارے اراکین اسمبلی کی رکنیت بحال نہیں کی جاتی انہوں نے کہا کہ آج کے اس علامتی اجلاس میں فارم 45کے تحت الیکشن میں جیتنے والے ممبران سے حلف بھی لیا جائیگا۔
ہم ایسی اسمبلی میں بالکل نہیں جائیں گے جہاں فارم 47کی وزیراعلیٰ ہیں ۔ہمارے اراکین اسمبلی کو بحال کیا جائے ورنہ اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ اسی طرح جاری رہے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی نے ضمنی بجٹ کثرت رائے سے منظور کر لیاتھا۔ سپلیمنٹری بجٹ 2023-24 کے 27 مطالبات زر کی منظوری دیدی گئی تھی۔ 11 کھرب 94 ارب 79 کروڑ 75 لاکھ 2 ہزار کے مطالبات زر منظور کئے گئے تھے۔
اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کرکے گیٹ پر اپناعلامتی اجلاس بھی منعقد کیاتھا۔پنجاب اسمبلی میں ارکان کی معطلی پر اپوزیشن نے ایوان میں احتجاج کیا جب کہ حکومتی اراکین کی جانب سے بھی اجلاس کے دوران شور شرابا کیا گیاتھا۔ اپوزیشن نے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا اور ایوان سے باہر چلے گئے تھے جس کے بعد سنی اتحاد کونسل نے اسمبلی کے گیٹ کے باہرعلامتی اجلاس شروع کیا اور کہاگیا تھا کہ 11 معطل اراکین اسمبلی کی بحالی تک اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔