اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک ) سیشن کورٹ اسلام آباد نے رہنما تحریک انصاف اسد قیصر کی 4 مقدمات میں ضمانت کنفرم کر دی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے جج محمد اعظم خان نے رہنما پی ٹی آئی اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی آزادی مارچ کے 4 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت پولیس نے تمام مقدمات کا ریکارڈ عدالت میں جمع کرایا۔
اسد قیصر کے وکیل کی جانب سے دیگر ملزمان کی بریت کے فیصلے عدالت میں پیش کر دیئے گئے۔
جج اعظم خان نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ جس پر پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ نہیں، سارے قابل ضمانت سیکشنز لگے ہوئے ہیں، جس پر عدالت نے اسد قیصر کی 4 مقدمات میں ضمانت کنفرم کر دی۔
واضح رہے کہ رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر کیخلاف دو مقدمات تھانہ گولڑہ اور ایک، ایک مقدمہ تھانہ کوہسار اور انڈسٹریل ایریا میں درج ہے۔
حکومت سے اپنے اتحادی نہیں سنبھالے جا رہے: اسد قیصر
سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹوپی ڈرامہ کر رہی ہے، اس سے اپنے اتحادی سنبھالے نہیں جا رہے، نہیں لگتا یہ حکومت زیادہ لمبا عرصہ چل سکے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ٹیکسز لگا کر ظلم کیا گیا ہے، مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کے ایم این ایز بجٹ پر بولنا نہیں چاہتے۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ کے پی میں لوڈشیڈنگ کر کے ٹیکسز لگا کر کے ظلم کیا گیا، یہ ناجائز پارلیمنٹ ہے، عوام نے مینڈیٹ پی ٹی آئی کو دیا اور انہوں نے چوری کیا۔