چوروں اور چوکیداروں کا گٹھ جوڑ خود پیچیدہ ترین ذہنی امراض میں مبتلا ہوچکا ہے، پی ٹی آئی کا چیف جسٹس سے وفاقی وزیر کے بیان کا نوٹس لینے کا مطالبہ
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) ترجمان پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ احسن اقبال کا عمران خان کو 5 سال تک قید میں رکھنے کا بیان نظامِ عدل کے منہ پر طمانچہ ہے، چوروں اور چوکیداروں کا گٹھ جوڑ خود پیچیدہ ترین ذہنی امراض میں مبتلا ہوچکا ہے۔ پی ٹی آئی ایکس کے مطابق جھوٹے، بےبنیاد مقدّموں اور غیرآئینی و غیر قانونی ٹرائلز کی آڑ میں بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو 5 سال قید میں رکھنے کے منصوبے کا معاملہ، پاکستان تحریک انصاف نے چیف جسٹس سے مینڈیٹ چور وفاقی وزیرِمنصوبہ بندی احسن اقبال کے بیان کے فوری نوٹس کا مطالبہ کر دیا۔
احسن اقبال کا عمران خان کو 5 سال تک قید میں رکھنے کے حوالے سے بیان عدلیہ کے چہرے پر طمانچہ اور پورے نظامِ عدل کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کے مترادف ہے، پوری قوم دیکھ رہی ہے کہ عمران خان جنگل راج کے ظلم، سفاکیّت اور مکروہ سیاسی انتقام کا نشانہ ہیں،عمران خان کی 5 اگست 2023 سے لے کر آج تک جیل میں ناحق قید کسی جرم کا نہیں، انہیں ظلم و جبر سے جھکانے اور زبردستی سیاست سے بےدخل کرنے کے مکروہ ریاستی منصوبے کا نتیجہ ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام خط میں بالواسطہ عمران خان کے ٹرائلز اور سزاؤں کی نوعیّت کا پردہ پوری طرح چاک کیا، ترجمان پی ٹی آئی نے سنگین الزام عائد کیا کہ ججز کی کنپٹیوں پر تانی گئی بندوقوں اور بندوق برداروں کے چہرے پوری طرح کھل کر قوم کے سامنے آچکے ہیں، بحثیّت ادارہ عدلیہ کی کم ہمّتی اور ججز کے دل و دماغ پر چھائے خوف کے باعث جنگل راج کی گود میں سوار سیاسی ٹٹو اور گماشتے اپنی حیثیت اور اوقات سے بڑھ کر پھُدک رہے ہیں۔
چوروں اور چوکیداروں کا گٹھ جوڑ عمران خان کے چہرے پر خوف کے آثار دیکھنے کیلئے خود پیچیدہ ترین ذہنی امراض میں مبتلا ہوچکا ہے، اپنے رب کے سامنے جھکنے والے عمران خان کو ایک خود ساختہ جھوٹے خدا کے سامنے جھکانے کے خبط میں پاکستان، اس کی معیشت، اس کے اداروں اور قوم کے مستقبل کو تباہی کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہے، ننگی لاقانونیت پر کھڑی ریاست اوندھے منہ تباہی کے پاتال کی جانب لڑھک رہی ہے اور فارم 47 والی مکروہ خیرات پر پلنے والے اقامہ زدہ طفیلئے اسی تباہی میں اپنے لئے روزی روٹی تلاش کررہے ہیں، اللہ کی مدد اور قوم کی تائید سے عمران خان ظالموں کے ظلم کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہیں مگر نظامِ عدل پر طاری موت کی غشی ریاست کے وجود کیلئے خطرناک ترین ہوچکی ہے اور سماج میں ناقابلِ تصوّر انتشار کو ہوا دے رہی ہے، چیف جسٹس احسن اقبال جیسے مینڈیٹ چوروں کے دربانوں اور ٹاؤٹوں کے بیانات کا نوٹس لیں اور عدلیہ کی پیشانی پر لگائے گئے دھبّے کو صاف کرنے کیلئے عمران خان کو 5 سال تک قید میں رکھنے جیسے احمقانہ منصوبے کی تفصیلات طلب کریں، عدل کو ننگی بےانصافی سے ذبح کرنے اور ان کی خفیہ و ظاہری سہولتکاری جیسے ظلم کے ہر کردار کا انجام قوم اور تاریخ مل کر طے کریں گے۔