خیبرپختونخوا میں 12 گھنٹےلوڈ شیڈنگ کی ہدایت کردی گئی

تمام ڈپٹی کمشنرز لوڈشیڈنگ کے اوقات کی مانیٹرنگ کریں، خرابی کی صورت میں کم سے کم وقت میں بجلی بحال کی جائے۔ صوبائی محکمہ داخلہ کے خط کا متن

پشاور ( نیوز ڈیسک ) صوبہ خیبرپختونخوا میں غیر اعلانیہ بجلی بندش کے خلاف عوامی احتجاج کے بعد صوبے میں 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی ہدایت کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبے میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے نوٹس پر صوبائی محکمہ داخلہ نے تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھ دیا۔
صوبائی محکمہ داخلہ نے خط میں کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں بعض مقامات پر 22 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، بعض اضلاع میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج بھی ہو رہے ہیں، وزیراعلیٰ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو پیسکو حکام سے میٹنگ کی ہدایات دی ہیں، تمام ڈپٹی کمشنرز لوڈشیڈنگ کے اوقات کی مانیٹرنگ کریں، کسی بھی ضلع میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے سے زائد نہ ہو، خرابی کی صورت میں کم سے کم وقت میں بجلی بحال کی جائے۔
دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ محسن نقونی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے لوڈشیڈنگ کے معاملات افہام و تفہیم سے آئندہ 48 گھنٹوں میں حل کرنے پر اتفاق ہوا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے گرڈ سٹیشن میں داخل ہوکر بجلی بحال کرنے اور نیشنل گرڈ کو بجلی نہ دینے کی دھمکی کے بعد وزیر داخلہ نے علی امین گنڈا پور سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، اس دوران وزیراعلی خیبرپختونخوا نے محسن نقوی کو اپنے تحفظات اور عوامی شکایات کے حوالے سے آگاہ کیا، دونوں شخصیات نے خیبرپختونخوا میں 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پر اگلے دو روز میں مذاکرات اور مشاورت پر اتفاق کیا۔
بتایا گیا ہے کہ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور وفاقی وزیرداخلہ نے افہام و تفہیم سے باہمی غلط فہمیوں کو دور کرنے پر اتفاق کیا، علی امین گنڈاپور نے محسن نقوی کو گرڈ اسٹیشنز کی حفاظت اور تحفظ کی یقین دہانی کرائی، اس کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پوری کوشش ہے خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ جلد حل ہو، تمام وفاقی تنصیبات کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔