درخواست میں سیکریٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، امیگریشن، آئی جی پنجاب و دیگر کو فریق بنایا گیا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) صحافی عمران ریاض کو حج پر جانے سے روکنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق عدالتی احکامات کے باوجود عمران ریاض خان کو حج پر جانے سے روکنے کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی ہے، درخواست میں سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، امیگریشن، آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ 11 جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ عمران ریاض خان کو حج پر جانے سے نہ روکا جائے لیکن عدالتی احکامات اور سفری دستاویزات ہونے کے باوجود انہیں آف لوڈ کر دیا گیا، عمران ریاض خان کو سعودی عرب جانے کیلئے بورڈنگ کی اجازت نہ دی گئی۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمران ریاض خان کسی مقدمے میں تفتیش کے لیے بھی مطلوب نہیں ہیں، فریقین نے جان بوجھ کر اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے، فریقین کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے اور ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کیا جائے اور اسلام اباد ہائی کورٹ کے 11 جون کے احکامات پر عمل درامد کا حکم دیا جائے۔
اسی طرح عمران ریاض خان کو ائیر پورٹ سے حراست میں لیے جانے کا اقدام بھی چیلنج کردیا گیا ہے، اس سلسلے میں ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں انہوں نے مؤقف اپنایا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں وفاقی اور صوبائی اداروں نے عمران ریاض خان کیخلاف تفصیلات جمع کروا دی تھیں، عمران ریاض خان کیخلاف نیب، ایف آئی اے، پنجاب پولیس اور اینٹی کرپشن نے رپورٹ جمع کروائی، جس میں بتایا عمران ریاض کی متعلقہ اداروں کو کسی مقدمہ یا انکوائری میں گرفتاری مطلوب نہیں تھی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عمران ریاض کو حج پر جاتے ہوئے ائیرپورٹ سے سادہ اور پولیس لباس والوں نے حراست میں لیا، عمران ریاض خان کی بازیابی کےلیے احکامات جاری کیے جائیں، اگر کسی مقدمہ میں گرفتار کیا گیا ہے تو بتایا جائے، عمران ریاض کیخلاف کون کون سے مزید مقدمات درج ہوئے ہیں ان کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں، عدالت پولیس، ایف آئی اے، اینٹی کرپشن سمیت دیگر کو گرفتاری کی وجوہات فوری پیش کرنے کا حکم دے۔