بیجنگ ( نیوز ڈیسک ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان سے سرکاری خرچ پر ایک ہزار طلباء و طالبات کو زراعت کی جدید تربیت کیلئے یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
وزیراعظم نے چین میں پاکستانی سفیر اور متعلقہ حکام کو چینی حکام سے منصوبے کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کردی، وزیراعظم کی نارتھ ویسٹ ایگریکلچر و فاریسٹری یونیورسٹی کو پاکستان میں کیمپس کھولنے کی دعوت دی، حکومت پاکستان کی جانب سے اس امر میں ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے شی آن میں یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس کا دورہ کیا، بیس کے مختلف حصوں اور پاکستانی پویلین کا بھی دورہ کروایا گیا، وزیراعظم کو پاکستانی پویلین میں پاکستانی مصنوعات بھی دکھائی گئیں۔
وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس میں 26 ممالک زرعی تحقیق میں تعاون کرتے ہیں، پاکستان سب سے پہلا ملک تھا جس نے یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس میں تعاون شروع کیا، بریفنگ میں پاکستانی سائنسدانوں اور تحقیق میں شرکت کرنے والی پاکستانی یونیورسٹیوں کے بارے میں بھی بتایا گیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، حکومت فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کیلئے زراعت میں جدت کیلئے کوشاں ہے، پاکستانی زرعی مصنوعات اور انکی پراسیسنگ سے ملکی برآمدت میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
محمد شہبازشریف کو جدید پلانٹ پروڈکشن فیکٹری کا بھی دورہ کروایا گیا، جہاں زراعت کے عمودی طریقہ کار کے مختلف مراحل کا عملی مظاہرہ بھی پیش کیا گیا۔
وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، احسن اقبال، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، ڈاکٹر مصدق ملک، رانا تنویر حسین بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔