اظہر مشوانی کے دونوں بھائیوں کو کل تک بازیاب کروا کر پیش کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید شہباز رضوی نے قاضی حبیب الرحمان کی درخواست پر سماعت کی

لاہور ( نیوز ڈیسک ) لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنماء اظہر مشوانی کے دونوں بھائیوں کو کل تک بازیاب کروا کر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف سوشل میڈیا انچارج اظہر مشوانی کے 2 بھائیوں کی بازیابی کےلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس سید شہباز رضوی نے قاضی حبیب الرحمان کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار ایڈووکیٹ ابوزر سلمان نیازی نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ’پروفیسر ظہور اور پروفیسر مظہر کو رات گئے گھر سے اغواء کیا گیا، سادہ لباس اور پولیس ینفارم میں ملبوس اہلکاروں نے حراست میں لیا، اغواء کرنے والوں نے نہیں بتایا انہیں کیوں لے کر جا رہے ہیں، اس سے قبل پروفیسر ظہور کو 100 سے زائد غیر قانونی حراست میں رکھا گیا‘۔
جسٹس سید شہباز رضوی نے استفسار کیا کہ ’آپ نے پہلے پولیس کو کیوں درخواست نہیں دی؟‘، وکیل نے جواب دیا کہ ’اس سے پہلے بھی 100 دن تک گرفتار رکھا، ان کے والد کو بھی اٹھا کر لے گئے، ان کے والد کی طرف سے درخواست دائر کی ہے، سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیوں کہ اظہر مشوانی عمران خان کے فوکل پرسن تھے‘، جسٹس شہباز رضوی نے دریافت کیا کہ ’آپ کے پاس دوسرا فورم تھا اس سے کیوں رجوع نہیں کیا؟‘، وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ’ان کے خلاف کوئی چارج نہیں ہے، انہیں صرف سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے‘۔
وکیل چوہدری اشتیاق اے خان نے بتایا کہ ’اس سے پہلے بھی 100 دن رکھا گیا پھر چھوڑ دیا‘، اس پر جسٹس سید شہباز رضوی نے کہا کہ ’100 دن کس کے پاس رہے؟‘، وکیل نے جواب دیا کہ ’وہ ڈسکلوز نہیں کرتے، خود ہی چھوڑ دیا تھا‘، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ’وہ نہیں کرتے تو آپ کو پتا ہے؟‘، وکیل نے بتایا کہ ’لے کر سی ٹی ڈی والے گئے تھے لیکن بعد میں نہیں پتا چلا کہاں رہا‘، بعد ازاں عدالت نے آئی جی پنجاب اور سی ٹی ڈی کو اظہر مشوانی کے بھائیوں کو کل بازیاب کروا کر پیش کرنے کا حکم دے دیا، جسٹس سید شہباز رضوی نے کہا کہ اظہر مشوانی کے دونوں بھائیوں کو کل تک بازیاب کروا کر پیش کیا جائے‘۔