بچے بچے کو پتا ہے کہ یہ جعلی حکومت ہے، نوازشریف خود 50 ہزار ووٹوں سے اپنی سیٹ ہارے ہوئے ہیں، ہم سمجھتے بڑی جماعتیں آئین کے ساتھ کھلواڑکررہی ہیں۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر کی گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ نوازشریف اور زرداری سے بات تب ہوگی جب ہمارا چوری مینڈیٹ واپس کریں گے، بچے بچے کو پتا ہے کہ یہ جعلی حکومت ہے، نوازشریف خود 50 ہزار ووٹوں سے اپنی سیٹ ہارے ہوئے ہیں، ہم سمجھتے بڑی جماعتیں آئین کے ساتھ کھلواڑکررہی ہیں۔
انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تحریک تحفظ آئین کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کرلیا ہے، مزید جماعتیں دس پندرہ دنوں میں قافلے میں شامل ہوجائیں گے، ہمارا بیانیہ ہے کہ ملک آئین قانون کے مطابق چلے گا تو آگے بڑھے گا۔ ہم بڑے احتیاط کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ محمود اچکزئی کی جانب سے نوازشریف اور آصف زرداری سے بات کرنے کی بات ان کی ذاتی رائے تھی، ہم سمجھتے ہیں ملک میں آئین کے ساتھ کھلواڑہورہا ہے، الیکشن کو متنازع بنایا گیا، دھاندلی کی گئی، الیکشن سے پہلے اقدامات ہوئے ، بلے کا نشان چھینا گیا،پھربھی لوگوں نے ووٹ دیا ، پھر فارم 45 فارم 47کے تحت تبدیل ہو گیا ، میاں نوازشریف سیٹ ہارچکے تھے، میں لاہوریاسمین راشد کے گھر گیا تو مجھے سارے دستاویز دکھائی، 50 ہزار ووٹوں سے ہارے ہیں، کمشنر پنڈی نے جو بات وہ بالکل ٹھیک بات کی، بچے بچے کو پتا ہے کہ جعلی حکومت ہے، نوازشریف اور زرداری سے بات تب ہوسکتی ہے جب ہمارا چوری کیا مینڈیٹ تسلیم کریں گے اور واپس کریں۔
اسد قیصر نے کہا کہ آئین میں واضح ہے کہ پارلیمنٹ میں ججز کے فیصلوں پر بات کرسکتے ہیں کنڈکٹ پر بات نہیں ہوسکتی۔مولانا فضل الرحمان سے ہماری بات چیت آگے بڑھ رہی ہے، اگلے ہفتے نکات پر بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان سے ہمارا گلہ تو ہے، کل جس طرح سماعت کی کاروائی ہوئی، بچے بچے کو پتا ہے کہ کس طرح ہمارا انٹراپارٹی الیکشن نہیں ہونے دیا گیا۔ یہ بات درست ہے کہ ہمیں ججز کے فیصلوں پر تنقید کرنی چاہیئے لیکن گالم گلوچ نہیں۔