خیبرپختونخواہ حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 3 میگاہاؤسنگ اسکیموں پر کام شروع کردیا

ڈانگرام ہاوسنگ، بنوں ٹاون شپ اورمیگا سٹی نوشہرہ 21 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے، 85 ارب کی مزید ہاوسنگ اسکیمیں بنائیں گے، عوام کو رہائش کی سہولیات دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور

پشاور( نیوز ڈیسک ) خیبرپختونخواہ حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 3 میگاہاؤسنگ اسکیموں پر کام شروع کردیا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ڈانگرام ہاوسنگ، بنوں ٹاون شپ اور میگا سٹی نوشہرہ 21 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے، 85 ارب روپے سے مزید ہاوسنگ اسکیمیں شروع کی جائیں گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے ہاؤسنگ اسکیموں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہاوسنگ اسکیموں پر عملی کام کا آغاز کرنے پر محکمہ ہاوسنگ کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، لوگوں کو رہائش کی معیاری سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، اس مقصد کے لئے صوبائی حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تین میگا ہاوسنگ اسکیموں پر کام شروع کردیا ہے، ڈانگرام ہاوسنگ اسکیم، بنوں ٹاون شپ اور میگا سٹی نوشہرہ 21 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے۔
اس کے علاوہ صوبے میں 85ارب روپے کے مزید ہاوسنگ اسکیمیں بھی شروع کئے جائیں گے، ان منصوبوں کی تکمیل سے لوگوں کو رہائش کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے علاوہ روزگار کے بھی مواقع فراہم ہونگے، ان تینوں ہاوسنگ اسکیموں میں متعلقہ ریجنز سے تعلق رکھنے والے تمام اداروں کے دوران ڈیوٹی شہید ہونے والے اہلکاروں کے ورثاء کو پانج پانج مرلے کے پلاٹس مفت دئے جائیں گے، یہ مفت پلاٹس ان شہداء کی قربانیوں کا اعتراف ہے۔
موجودہ صوبائی حکومت اقتدار میں آتے ہی تمام سیکٹرز کو ترقی دینے کے منصوبہ بندی کرلی ہے، استعداد والے شعبوں کو ترقی دے کر صوبے کے آمدن میں اضافے کے لئے اقدامات شروع کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ ہم ان شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبے شروع کریں گے، ہاوسنگ، توانائی، معدنیات اور سیاحت سمیت صوبے کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، ہم ان شعبوں میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کریں گے، سرمایہ کاروں کی سہولت کے لئے ایز آف ڈوئینگ بزنس کو فروغ دیں گے، ہم وفاق سے اپنے واجبات کے حصول کے جنگ لڑتے رہیں گے لیکن ساتھ میں اپنے وسائل کے موثر استعمال کے ذریعے صوبے کی آمدن کو بڑھائیں گے۔