ایوب خان سے لے کر آج تک احتساب ہماری ترجیح نہیں،عارف علوی

میں تو ہمت ہار گیا ہوں، احتساب کرنا پاکستان میں ممکن نہیں، لوگوں کو یقین ہے پاکستان میں انصاف نہیں ہو گا،مذاکرات ہوں گے تو گھر کے مالک سے ہوں گے،سابق صدر کی میڈیا سے گفتگو

لاہور( نیوز ڈیسک ) سابق صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ ایوب خان سے لے کر آج تک احتساب ہماری ترجیح نہیں، میں تو ہمت ہار گیا ہوں، احتساب کرنا پاکستان میں ممکن نہیں، لوگوں کو یقین ہے پاکستان میں انصاف نہیں ہو گا۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر نے مزید کہا کہ رجیم چینج سے پاکستان کو اربوں کھربوں کا نقصان ہوا۔
مذاکرات ہوں گے تو گھر کے مالک سے ہوں گے۔ ہم سب کو مل کر پاکستان کیلئے آگے آنا ہوگا۔سیاسی تناﺅ کو کم کرنے کیلئے مذاکرات کی سنجیدگی سے کوششیں کرنی چاہیں۔پاکستان واحد ملک ہے جس میں عوام اتنی تعداد میں ایک لیڈر سے محبت کرتے ہیں۔ سارا ایلیٹ اس کے خلاف ہے کہ کوئی احتساب یا تحقیقات ہوں۔ سائفر کیس کا فیصلہ مناسب آیا، بلاوجہ کا کیس بنایا ہوا تھا، سائفر جب آتا ہے تو وزیرِ اعظم طے کرتا ہے عوام کو آگاہی دینی ہے یا نہیں۔
بے بنیادسیاسی مقدمات بنانے کا یہی انجام ہوتا ہے ۔بانی پی ٹی آئی عمران خان پر بنائے گئے تمام مقدمات بوگس ثابت ہوئے ہیں ۔ملک میں افراتفری کا ماحول ہے ایسے میں ہمارے مقامی تاجر بیرون ملک جا رہے جب ایسے حالات ہوں گے تو پھر ملک میں سرمایہ کاری کیلئے کون آئیگا۔حالات کا سنجیدگی سے ادراک ضروری ہے ۔سیاسی کشیدگی کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں سرمایہ کار ی کیلئے ساز گار حالات پیدا کئے جا سکیں ۔
ایسے لوگوں کو خوش آمدید کہیں گے جو پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔سابق صدر کا گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ اس وقت حالات یہ ہیں کہ 2 کروڑ 62 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیںکسی کو اس بات کی فکر یا پرواہ ہی نہیں ۔ وہ آپ کے بچے تو باہر نہیںبلکہ غریبوں کے بچے باہر ہیںاس ایشو پر ہمیں سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا۔میڈیا پر جو اصل ایشو اس پر بات نہیں ہوتی۔