وزیراعظم کو مکمل حق ہے کہ اگر مفادات کو ٹھیس پہنچ رہی ہو تو خاموش نہ بیٹھے

وزیراعظم آفس سے اگر کاپی گم بھی ہوجائے تو کوئی جرم نہیں ہے،تقریر کے دوران کاغذ کا ٹکڑا لہرانے سے کیا قومی راز افشاں ہوئے؟ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو مکمل حق ہے کہ اگر مفادات کو ٹھیس پہنچ رہی ہو تو خاموش نہ بیٹھے،وزیراعظم آفس سے اگر کاپی گم بھی ہوجائے تو کوئی جرم نہیں ہے،تقریر کے دوران کاغذ کا ٹکڑا لہرانے سے کیا قومی راز افشاں ہوئے؟ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سائفر سیاسی کیس تو نہیں ایک مضحکہ خیز معاملہ تھا، کہا گیا سائفر پر ایک کوڈ ہوتا ہے ، اگر کوڈ کسی کے ہاتھ لگ جائے تو بڑا نقصان پہنچتا ہے، پتا چلا کہ سائفر تو ہمیشہ وزارت خارجہ میں رہتا ہے، اگر وزیراعظم آفس کو کاپی جائے اور گم ہوجائے تو سیکرٹری اطلاع دے، کوئی جرم نہیں ہے، اس کاپی پر کوئی کوڈ نہیں ہوتا، وہ اطلاع کے لئے کاپی ہوتی ہے، اگر گم بھی ہوگیا ہے تو کیا امریکا سے ہمارے تعلقات خراب ہوگئے ہیں؟ تقریر کے دوران کاغذ کا ایک ٹکڑا لہرایا گیا، اس سے کیا قومی راز افشاں ہوئے؟ ایک وزیراعظم کو مکمل اختیار ہے کہ اگر وہ سمجھے پاکستان کے مفادات کو ٹھیس پہنچ رہی ہے کسی بیرونی طاقت کے عمل کی وجہ سے تو اس پرپابندی نہیں کہ وہ خاموش بیٹھا رہے۔
کیونکہ وزیراعظم عوام کا منتخب نمائندہ ہوتا ، اس لئے اس میں کوئی جرم نہیں ہے۔ دوسری جانب مرکزی رہنماء ن لیگ سینیٹر طلال چودھری نے کہا کہ سائفر کیس دو جمع دو والا کیس ہے ، فیصلے میں تبدیلی بھی آسکتی ہے،اگر سائفر حقیقت تھی توعمران خان نے حلف کی خلاف ورزی کی اگر سائفر نہیں تھا تو جلسے میں جھوٹ بولا۔انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سائفر حقیقت تھی، دن دیہاڑے معاملہ ہوا، ویڈیو موجود ہے کہ سائفر کو لہرایا گیا۔
یہ اتنے لائق ہیں کہ رات کو درخت آکسیجن دیتے ہیں ، جبکہ جرمنی اور جاپان ہمسائے ہیں، سائفرکیس میں پراسیکیوشن کی ضرور کوئی کمی کوتاہی ہوگی لیکن معاملہ دن دیہاڑے ہوا ہے، عمران خان کی بطورف وزیراعظم یہ کریڈیبلٹی تھی کہ وہ خچ جیب سے نکال کر لہرائے پھر کہے میں کبوتر نکال رہا تھا؟اگر سائفر تھا تو حلف کی خلاف ورزی کی اگر سائفر نہیں تھا تو آپ جھوٹے ہیں۔ سائفر دو جمع دو والا کیس ہے ، فیصلے میں تبدیلی بھی آسکتی ہے،فیصلے کو چیلنج کرنا یا نہیں اس معاملے کو لیگل ٹیم دیکھے گی۔