سروسز ہسپتال کے سرجیکل ایمرجنسی کے ڈاکٹرز نے سابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کا طبی معائنہ کیا
لاہور ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید کی کوٹ لکھپت جیل میں طبیعت خراب ہوگئی، جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی محمود الرشید کو طبعیت ناساز ہونے پر جیل سے سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں سرجیکل ایمرجنسی کے ڈاکٹرز نے محمود الرشید کا طبی معائنہ کیا، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ محمود الرشید کو اپنڈکس کے درد کی شکایت ہے جس کے باعث آج ان کی اپنڈکس کی سرجری کی جائے گی، جس کے بعد پی ٹی آئی رہنما ایک سے دو روز تک سروسز اسپتال میں رہیں گے۔
دوسری طرف پاکستان تحریکِ انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو سروسز ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کے بعد واپس جیل بھیج دیا گیا، ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد 5 روز سروسز ہسپتال میں زیر علاج رہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد کو پانی کی کمی اور پیٹ میں درد کی شکایت پر سروسز اسپتال لایا گیا تھا، تاہم اب ان کی طبیعت ٹھیک ہے، علاج کے دوران ڈاکٹر یاسمین راشد کی نواسی ان سے ملنے کے لیے اسپتال آئی تھی، اینٹی بائیوٹک کا کورس مکمل ہونے کے بعد ڈاکٹر یاسمین راشد کو جیل بھیج دیا گیا ۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد کی جیل میں طبیعت ناساز ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا، یاسمین راشد جیل میں بے ہوش ہو گئی تھیں، سخت گرمی کی وجہ سے یاسمین راشد کا جیل میں بلڈ پریشر ہائی ہو گیا تھا،جیل ذرائع کا کہنا تھا کہ بلڈ پریشر ہائی ہونے کی وجہ سے یاسمین راشد جیل میں بے ہوش ہوئیں جنہیں سروسز ہسپتال علاج کیلئے منتقل کیاگیا ۔
یاسمین راشد کے وکیل رانا مدثر نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کی کل سے جیل میں طبیعت انتہائی خراب ہے اور انہیں علاج کی سہولت نہیں دی گئی، جیل کے سیل میں گرمی کی شدت اور خراب پانی پینے کی وجہ سے کل دوپہر یاسمین راشد کی طبیعت خراب ہوئی تھی ، لگاتار قے اور پیٹ خراب ہونے کے باوجود پی ٹی آئی رہنما کو علاج کی سہولت نہیں دی گئی تھی۔