جیل ایسے جیسے کوئی ہوٹل بک کروایا گیا ہے، 7 کمرے اورساری سہولیات میسر ہیں، غیرملکی جریدے میں شائع آرٹیکل میں غلط معلومات ہیں، کیسز میں ریلیف لینے کیلئے عدلیہ پر دباؤ ڈالا جارہا، مرکزی رہنماء ن لیگ طلال چودھری
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء طلال چودھری نے کہا ہے کہ عمران خان پاکستان کی تاریخ کا سب سے پرتعیش قیدی ہے، جیل ایسے جیسے کوئی ہوٹل بک کروایا گیا ہے، 7 کمرے ، ایکسرسائز مشین ،ڈاکٹرز،ملازمین، کُک اور دیسی گھی والے کھانے سب میسر ہے، غیرملکی جریدے میں شائع آرٹیکل میں غلط معلومات ہیں، کیسز میں ریلیف لینے کیلئے آج کل عدلیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے 9 مئی کیا، پاکستان کے اداروں اور عوام میں تقسیم پیدا کی جارہی ، آج کل عدلیہ پر دباؤ بڑھا رہے ہیں، تاکہ کیسز میں ریلیف مل سکے، عدلیہ پر پریشر ڈال کر ریلیف لینے کی زبردست اسٹریٹجی ہے، یہ سب کرنے کی وجہ پاکستان میں جتنی افراتفری اور عدم استحکام ہوگا اس میں ہی ریلیف کی گنجائش نکلے گی، یہ سمجھتے ہیں شاید عمران خان کو کندھوں پر بٹھا کر پھر کوئی وزیراعظم ہاؤس لے جائے،عمران خان کے تمام کرتوت معاف کردیئے جائیں، جیسے پہلے اسٹے پر اسٹے اور سہولتیں ملتی رہیں۔
غیرملکی جریدے میں شائع آرٹیکل کی تصدیق ہونی چاہیئے تھی، آرٹیکل میں غلط معلومات ہیں، آرٹیکل میں وہ چیزیں جن کا حقیقت سے تعلق نہیں، عمران خان سزا یافتہ قیدی ہے، پاکستان کی تاریخ واحد سزا یافتہ قیدی ہے جس کے پاس 7 کمرے ہیں، ایکسرسائز مشین ہے، کُک اور دیسی گھی والے کھانے ملتے ہیں، ڈاکٹرز ہیں اور 24 گھنٹے کیلئے ملازمین دستیاب ہیں، اس کے باوجود جھوٹ بولنا ان کی پرانی عادت ہے۔
ایک بات طے ہے کہ بانی پی ٹی آئی جھوٹا بیانیہ بنانے کے ماہر ہیں، بانی پی ٹی آئی جیسی سہولیات شاید ہی کسی کو ملی ہوں ، عمران خان پاکستان کی تاریخ کا سب سے پرتعیش قیدی ہے، جیل ایسے ہی ہے جیسے کوئی ہوٹل بک کروایا گیا ہے، اس کے باوجود جھوٹ بولے کہ وہ قید تنہائی میں ہے اور موت کی کوٹھری میں رہ رہا، اصل عمران خان نے اپنے مخالفین کو کال کوٹھریوں میں رکھا اور ان پر کیمرے لگائے۔
بین الاقوامی میڈیا کو انٹرویو دیا گیا، غیرملکی میڈیا جو کریڈیبل میڈیا ہے لیکن بغیر تصدیق کے چیزیں چھاپ دیں، انہیں تصدیق کرنی چاہیئے۔ عمران خان کا تو طریقہ ہے کہ جھوٹ پر مبنی بیانیہ بنانا اور مس گائیڈ کرنا۔عمران خان فائدہ لینا چاہتے کہ 190 ملین پاؤنڈ کا کیس جو اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، اس سے جان چھڑائی جائے ۔ اس کیلئے پہلے 1971 کی ویڈیو لگائی گئی جب سخت ردعمل آیا تو مکر گئے۔ پھر پاکستان کو عدم استحکام کرنا آرٹیکل چھاپا گیا۔ آئی ایم ایف ڈیل کو سبوتاژ کرنا اور دوست ممالک کو خط لکھنا کہ تجارت نہ کریں۔