سیاسی انتقام سہنے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اپنی تاریخ بھی بھول جائیں،مصطفی نواز کھوکھر

پی ٹی آئی کا آج کے سیاسی حالات کا 1971ءسے موازنہ نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے،آج بھی مسئلہ صرف سنگدل محبوب کی بے رخی کا ہی تو ہے

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ سیاسی انتقام سہنے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اپنی تاریخ بھی بھول جائیں، آج بھی مسئلہ صرف سنگدل محبوب کی بے رخی کا ہی تو ہے، پی ٹی آئی کا آج کے سیاسی حالات کا 1971ءسے موازنہ نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے۔اپنے ایک بیان میں مصطفی نواز کھوکھر نے مزید کہا کہ بلاشبہ دورِ حاضر میں پی ٹی آئی کو سیاسی انتقام سہنا پڑا ہے، یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
ہم اس کی مذمت کرتے ہیںلیکن تاریخ کوبھولنا مناسب بات نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ شیخ مجیب آر ٹی ایس کی ناکامی سے مستفید ہوئے نہ ان کی سیاست مخالفین اور میڈیا کو رگڑا لگانے کی تھی۔ملک کو آگے چلانے کیلئے تمام قوتوں کو مل بیٹھنا ہوگا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر پنجاب حکومت کی جانب سے منظور کئے گئے ہتک عزت بل پر تنقید کر چکے ہیں ۔

اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ تنقید سے خائف حکومت اب شہریوں اور صحافیوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا ہے ۔ انہوں نے کہا تھاکہ پنجاب میں ہتک عزت کے قانون کے بعد ٹک ٹاکرز، سوشل میڈیا حتیٰ کہ واٹس ایپ میسجز پر بھی لوگوں کے خلاف شکایت اور جرمانہ کیا جا سکیں گے ۔ صحافی اور یو ٹیوبرز بھی ہتک عزت قانون کی زَد میں آئیں گے، ٹریبونل کا کنٹرول بھی حکومت کے پاس ہو گا، یہ ایک کالا قانون ہے جس کی مدد سے تنقید سے خائف حکومت اب شہریوں اور صحافیوں کو آڑے ہاتھ لے گی۔
ان کایہ بھی کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی تو یہ حالت ہے کہ ’ہور کوئی خدمت ساڈے لائق؟‘۔ہتک عزت بل کو معنی خیز بحث اور تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر جلد بازی میں پاس کرایا گیاجوحکومت کی بوکھلاہٹ ظاہر کرتاہے۔ہتک عزت قانون مکمل طور پر کالا قانون ہے۔