ایس آئی ایف سی اجلاس، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بھی مدعو کرلیا گیا

وزیراعظم کی زیر صدارت آج ہونے والے ایس آئی ایف سی اجلاس کا ایجنڈا بھی جاری کر دیا گیا

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے تشکیل پانے والے ادارے ایس آئی ایف سی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بھی مدعو کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کا دسواں اجلاس طلب کر لیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت آج وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے ایس آئی ایف سی اجلاس کا ایجنڈا بھی جاری کر دیا گیا ہے، ایس آئی ایف سی اجلاس میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات، وزیر خزانہ، وزیر دفاع اور دیگر شریک ہوں گے، اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی بھی شرکت کریں گے، اجلاس میں شرکت کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو بھی دعوت دی گئی ہے، اس کے علاوہ چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

قبل ازیں ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے تشکیل دی جانے والی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو مدعو نہ کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں، مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلام کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی ایپکس کمیٹی کا 10 واں اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت طلب کر لیا گیا ہے، ایس آئی ایف سی کے دسویں اجلاس میں تمام وزرائے اعلیٰ کو بلایا گیا ہے لیکن وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو دعوت نہیں دی گئی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے علاوہ تمام وزرائے اعلیٰ کو مدعو کرنا ایک امتیازی سلوک ہے اور فیڈریشن کے اصول کے خلاف ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ 21 مارچ کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی ایپکس کمیٹی کا تعارفی اجلاس اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا تھا، اس وقت اجلاس میں وفاقی وزرا، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور عسکری قیادت بھی شریک ہوئی تھی، سابق نگران وزیراعظم سمیت سابق نگران کابینہ نے اجلاس میں خصوصی شرکت کی، اجلاس میں نگران دور حکومت میں ایس آئی ایف سی کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی، وزیراعظم نے اجلاس کے شرکا کو آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کیا اور معیشت کی بحالی کیلئے معاشی ٹیم کا پلان بھی ایس آئی ایف سی کے سامنے رکھا تھا۔