حکومت مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہوتی تو پارٹی دفاترز پر حملے نہ کرتی، ہمیں نوٹس ملا ہوتا تو خود خالی کروا دیتے، پاکستان کا مسئلہ رہا کہ سیاسی حکومتوں کے فیصلے سیاسی حکومتیں نہیں کرتیں۔سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی راؤف حسن
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی راؤف حسن نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ سے پوچھتا ہوں کہ اگرمذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں تو حملے کون کرا رہا ہے؟ حکومت مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہوتی تو پارٹی دفاترز پر حملے نہ کرتی، ہمیں کوئی نوٹس نہیں ملا، نوٹس ملا ہوتا تو ہم خود خالی کروا دیتے، مرکزی سیکرٹریٹ سے متعلق کوئی نوٹس نہیں ملا، نوٹس ڈلیور ہوئے یا نہیں اس بارے میں نہیں بتایا گیا۔
پاکستان کا مسئلہ رہا ہے کہ سیاسی حکومتوں کے فیصلے سیاسی حکومتیں نہیں کرتیں۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دفترکے غیرقانونی ہونے سے متعلق کوئی نوٹس نہیں ملا، جب یہ کہتے ہیں ہماری حکومت میں نوٹس جاری ہوئے، اگر ہمیں تب نوٹس ملتے تو فوری ایکشن لیتے۔
پی ٹی آئی کا مرکزی سیکرٹریٹ قانونی طور پر بنایا گیا ہے، سارے ثبوت موجود ہیں، حکومت کہتی کہ تجاوزات ہیں، ہمیں بتا دیتے ہم خود کاروائی کرلیتے۔
اب ہم عدالت میں چلے گئے ہیں، عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی ہم تسلیم کریں گے، پی ٹی آئی کا مرکزی سیکرٹریٹ ہمارا آخری دفتر تھا جس کو سیل کردیا گیا ہے، ملک کے تمام شہروں میں دفاترز پہلے ہی بند کئے جاچکے ہیں، ہمارے دور میں اگر کسی جماعت کا دفتر سیل ہوا ہے تو میں نہیں جانتا۔ حکومت مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہوتی تو سیاسی دفاترز پر حملے نہ کرتی، پرسوں اقوام متحدہ وفد کی موجودگی میں پولیس نے ہمارے دفتر پر حملہ کیا، رانا ثناء اللہ سے پوچھتا ہوں کہ اگرمذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں تو حملے کون کرا رہا ہے؟ پاکستان کا مسئلہ رہا ہے کہ سیاسی حکومتوں کے فیصلے سیاسی حکومتیں نہیں کرتیں، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے خیبرپختونخواہ حکومت کو بالکل توجہ نہیں دی جارہی، ہم نے تو کوشش کی کہ وفاق کی اکائی کے طور پر اسلام آباد کے ساتھ چلیں۔