وہ دن گزر گئے جب میں کشکول لے کر آتا تھا، اس بار قرض لینے نہیں مشترکہ سرمایہ کاری کی بات کرنے متحدہ عرب امارات آئے ہیں۔ ابوظہبی میں تقریب سے خطاب
ابوظہبی ( نیوز ڈیسک ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کشکول توڑ دیا ہے اب سرمایہ کاری چاہتے ہیں، اسی لیے اب ہم قرض لینے نہیں بلکہ مشترکہ سرمایہ کاری کی بات کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات آئے ہیں۔ ابوظہبی میں پاکستان اور امارات کی آئی ٹی کمپنیوں کے درمیان شراکت داری پر راؤنڈ ٹیبل سیشن سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ امارات کے باصلاحیت آئی ٹی پروفیشنل کو دیکھ کے بے حد خوشی ہو رہی ہے، معیشت کے تمام شعبوں کی ڈیجیٹائزیشن میں یہ پروفیشنلز اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ہم بھی اپنی معیشت میں اصلاحات کرنا چاہتے ہیں، آہنی عزم ہے کہ پاکستان کی معیشت میں امارات کی شراکت سے اصلاحات لائیں اور اس کے لیے امارات کے پروفیشنلز کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائیں۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس چیز پر فوکس رہا ہے کہ کس طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی کو اپنی معیشت کی بہتری کے لیے استعمال کریں، جس طرح امارات نے نان آئل اینڈ گیس اکانومی میں خود کو بہتر بنایا ہم بھی یہی چاہتے ہیں، اس کے لیے شیخ محمد بن زاید کے وژن سے مدد لیں گے، وہ دن گزر گئے جب میں کشکول لے کر آتا تھا ابوظہبی کو بتا رہا ہوں کہ کشکول توڑ دیا ہے اب قرض نہیں مشترکہ سرمایہ کاری چاہتے ہیں، باہمی فائدے کے لیے ہم اپنی یوتھ کو جدید سکلز سے لیس کریں گے تاکہ وہ دبئی اور ابوظبی آ کر یہاں کاروبار کریں اس کے علاوہ پشاور اور کوئٹہ میں بیٹھ کر بھی یہاں اپنی خدمات فراہم کریں، اس کے لیے ہماری حکومت کو امارات کے آئی ٹی پروفیشنلز کی مدد درکار ہوگی۔
بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف متحدہ عرب امارات کے ایک روزہ دورے کے لیے ابوظہبی پہنچے ہیں، امارات پہنچنے پر نائب صدر، نائب وزیرِاعظم و چیئرمین صدارتی دربار شیخ منصور بن زاید النہیان نے وزیراعظم کا استقبال کیا، جہاں متحدہ عرب امارات میں تعینات پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمزی، پاکستان میں اماراتی سفیر حماد عبید ابراہیم الزعابی اور اعلٰی پاکستانی و اماراتی حکام بھی موجود تھے، اس دوراے میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیراعظم کے ہمراہ گئے ہیں۔