پارٹی ترجمان رﺅف حسن پر حملے کا سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لینا چاہئے،بیرسٹرگوہر

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ 30 تاریخ کو سپریم کورٹ میں پیش ہونا چاہتا ہوں اور اپنا مقدمہ خود لڑوں گا،ہم پارٹی ترجمان پر حملے والے معاملے کی ہرزاویے سے تحقیقات چاہتے ہیں،گفتگو

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءبیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پارٹی ترجمان رﺅف حسن پر حملے کا سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لینا چاہئے،ہم پارٹی ترجمان پر حملے والے معاملے کی ہرزاویے سے تحقیقات چاہتے ہیں،آواز دبانے کیلئے رﺅف حسن پر حملہ کیاگیا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ 30 تاریخ کو سپریم کورٹ میں پیش ہونا چاہتا ہوں اور سپریم کورٹ میں اپنا مقدمہ خود لڑوں گا۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ ملاقات کرنے کے بعد جیل سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ رﺅف حسن پر حملہ پی ٹی آئی کی لیڈر شپ پر تصور ہوگا۔چندروزقبل بھی روف حسن پرحملہ ہواتھا۔ہم چاہتے ہیں کہ پارٹی ترجمان پر حملے والے واقعات کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئے۔
انصاف نہ ملاتوپرامن احتجاج کیاجائےگا۔

عدالت دیکھے کہ یہ حملہ کس طرح ہوا ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ پارٹی ترجمان رﺅف حسن پر حملے کی شفاف انکوائری کروائی جائے۔ اگر روف حسن پرحملے جیسا واقعہ دوبارہ کہیں بھی ہوا اور پی ٹی آئی کی قیادت کو اس کانشانہ بنایا گیا تو پھر پارٹی ملک بھر میںپر امن لیکن زبردست احتجاج کرے گی۔ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں کسی قسم کا انتشار ہو۔ اس لئے زیادتی کا ازالہ ہونا چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنماءرﺅف حسن پر حملے کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں۔گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہرنے کہاکہ ہم نے ایک سال میں لاتعداد زیادتیاں برداشت کیں اور ہمیں کہیں سے بھی کوئی ریلیف نہیں ملا۔ہمارے ساتھ مسلسل ناانصافیاں اور زیادتیاں ہو رہی ہیں ۔ دبئی لیکس میں ملوث افرادکےخلاف تحقیقات ہوناچاہئیں۔ دبئی لیکس میں شامل تمام افراداپناڈیٹا فراہم کریں۔