سپریم کورٹ کی جج جسٹس مسرت ہلالی دل کی تکلیف کے باعث ہسپتال منتقل

جسٹس مسرت ہلالی ہسپتال میں زیر علاج ہیں، ڈاکٹروں نے جسٹس مسرت ہلالی کو آرام کا مشورہ دے دیا

پشاور ( نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ کی جج جسٹس مسرت ہلالی کو دل کی تکلیف کے باعث ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس مسرت ہلالی کو پشاور میں دل کی تکلیف ہوئی، جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا، جسٹس مسرت ہلالی کو ہسپتال میں 2 اسٹنٹ ڈالے گئے، جس کے بعد سے جسٹس مسرت ہلالی ہسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں ان کی طبیعت بہتر اور حالت خطرے سے باہر ہے، تاہم ڈاکٹروں نے جسٹس مسرت ہلالی کو آرام کا مشورہ دے دیا۔
8 اگست 1961 کو پشاور میں پیدا ہونے والی جسٹس مسرت ہلالی نے خیبر لاء کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 1983 میں وکالت کا آغاز کیا، انہوں نے 1988 میں ہائیکورٹ، 2006 میں سپریم کورٹ کا لائسنس حاصل کیا، 1988 میں جسٹس مسرت ہلالی پشاور بار کی پہلی خاتون سیکریٹری منتخب ہوئیں۔
جسٹس مسرت ہلالی 1992 سے 1994 تک بار کی نائب صدر رہیں، 1997 میں دوسری بار سیکریٹری منتخب ہوئیں، سال 2001 بطور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا تعینات ہوئیں، جسٹس مسرت ہلالی 2007 کی وکلاء تحریک میں بھرپور سرگرم رہیں، 2013 میں وہ پشاور ہائی کورٹ کی ایڈیشنل جج تعینات ہوئیں اور 2014ء میں مستقل جج بن گئیں، جسٹس مسرت ہلالی کو پشاورہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس کا اعزاز بھی حاصل ہے، انہوں نے جولائی 2023ء میں سپریم کورٹ کی جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا۔