نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کا تخمینہ کم ہوکر 5 ارب ڈالر ہوگیا،نیلم جہلم منصوبہ پر میگا واٹ 4 ساڑھے 4 ملین ڈالر لاگت پڑ رہا ہے،تقریب سے خطاب
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سستی بجلی کے فروغ کیلئے اقدامات کررہے ہیں، نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کا تخمینہ کم ہوکر 5 ارب ڈالر ہوگیا،نیلم جہلم منصوبہ پر میگا واٹ 4 ساڑھے 4 ملین ڈالر لاگت پڑ رہا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کا دورہ کیا جہاں وزیراعظم کو نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کے حوالے سے حکام کی جانب سے بریفنگ بھی دی گئی۔
نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان پانح ارب ڈالر کی لاگت کے منصوبے کی لاگت سے ایل این جی کے دگنی صلاحیت کے منصوبے لگ سکتے تھے۔2024 میں یہ منصوبہ پھر حادثے کا شکار ہوگیا، اس سے بڑی بد قسمتی کیا ہوسکتی ہے کہ اربوں ڈالر خرچ کیے جائیں اور ڈیزائن فالٹس آجائیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ نیلم جہلم پروجیکٹ کی جگہ چیلنجنگ ہے۔
بد قسمتی دیکھیں کہ اس منصوبے میں دوسری مرتبہ خرابی آئی ہے۔ پہلی مرتبہ جولائی میںنیلم جہلم پروجیکٹ میں خرابی آئی، اس کی رپورٹ ابھی تک نہیں آئی جو کہ خود ایک چیلنج ہے، رپورٹ فائنل ہونی چاہیے تھی، ذمے داری کا تعین ہونا چاہیے تھا۔وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ عوامی فلاح کے منصوبوں میں خرابی یا تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ پچھلے سالوں میں ایل این جی کے چار منصوبے لگے۔
منصوبوں میں تاخیر قوم کے ساتھ زیادتی ہے، نیلم جہلم پروجیکٹ کا شمار پاکستان میں توانائی کے شعبے کے بڑے منصوبوں میں ہوتا ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ منصوبے میں خرابی کی وجوہات اور ذمے داروں کا تعین کیا جانا چاہیے۔اللہ نے ہمیں معدنیات کے وہ خزانے دیئے جن کا شمار نہیں لیکن ہم نے وہ جدوجہد نہیں کی جس سے ان خزانوں کو سامنے لیکر آتے۔