خواجہ آصف ریحانہ ڈار صاحبہ سے شکست کے بعد بوکھلائے ہوئے ہیں، قائد حزب اختلاف کا اسمبلی میں خطاب ہم کسی کی زور زبردستی نہیں مانتے، اسد قیصر……قومی ایجنڈے میں کراچی کو شامل کیے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، فاروق ستار
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ خواجہ آصف نے گزشتہ روز میرے دادا اور میرے خاندان کا نام لے کر غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کیے۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اس دوران قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے گزشتہ روز خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف نے شاید تاریخ درست طریقے سے نہیں پڑھی اس لیے کچھ درستی کرنا چاہتا ہوں۔
عمر ایوب نے کہا کہ ان کے اطراف میں بیٹھے افراد مختلف جماعتوں میں شامل رہے ہیں جو اب مسلم لیگ ن کا حصہ ہیں جب کہ خواجہ آصف صاحب ریحانہ ڈار صاحبہ سے شکست کھانے کے بعد بوکھلائے ہوئے ہیں اور ان کے والد ۔
۔۔ اس دوران اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے انہیں مزید بات کرنے سے روک دیا اور کہا کہ اس طرح نہ کریں جو لوگ اس دنیا میں نہیں ہیں ان کا تذکرہ نہ کریں اور اجلاس کو آگے چلنے دیں۔
قبل ازیں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے اپنے خطاب میں کہا کہ گزشتہ روز جس طرح خواجہ آصف نے اسپیکر کے ساتھ بات کی ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، خواجہ آصف 80 سال کے بزرگ اور سینئر پارلیمنٹیرین ہیں لہذا انہیں اس بات کا احساس ہونا چاہیے اورانہیں برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔اسد قیصر نے فاٹا سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی تمام جماعتوں نے متفقہ طور پر فاٹا کو ٹیکس چھوٹ دی تھی اور یہ سہولیت انہیں اس لیے دی گئی تھی تاکہ وہ ملک کے دیگر علاقوں کی برابری کرسکیں لیکن افسوس انہیں بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا ایک جنگ زدہ علاقہ رہا ہے لیکن اب تک انہیں کوئی ہسپتال یا کالج نہیں دیا گیا جب کہ اس علاقے میں کسی قسم کے ترقیاتی کام بھی نہیں ہورہے، جس کا مطلب وہاں بے روزگاری پیدا ہوگی اور عوام میں مایوسی پیدا ہوگی۔ ایسے میں وہ دیگر علاقوں کی برابری کیسے کرسکتے ہیں اور اب اگر ان پر ٹیکس لاگو کردیا گیا تو یہ ان کے ساتھ زیادتی ہوگی۔
اسد قیصر نے کہا کہ فاٹا سے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ ٹیکس نہیں دیتے، حالانکہ میرے پاس تمام اعدادو شمار موجود ہیں، فاٹا سے تقریبا 70 ارب روپے ٹیکس کی مد میں وصول کیے جارہے ہیں لیکن فاٹا کو ضم کرتے وقت جو وعدہ کیا گیا تھا کہ 3 فیصد وفاق اور صوبہ دے گا جس میں سے ابھی تک ایک پیسہ بھی نہیں دیا گیا۔اسد قیصر نے اسپیکر سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے پر ایک کمیٹی بنائیں تاکہ اس پر بحث کی جاسکے اور اس میں فاٹا کی نمائندگی بھی شامل کی جائے۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں گزشتہ 15 سال سے بدترین اور کرپٹ حکومت قائم ہے، بینظیر انکم سپورٹ کا دائرہ 90 لاکھ لوگوں تک پھیلا لیکن لوگ غربت کی لکیر سے نیچے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی 4 ہزار ارب کا ٹیکس دیتا ہے لیکن اسے وفاق اور صوبے سے صرف 70 ارب روپے کی خیرات ملتی ہے، قومی ایجنڈے میں کراچی کو شامل کیے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔فاروق ستار نے کہا کہ صدر مملکت کے خطاب میں معیشت کی بات کی گی، کوشش کریں معاشرے کے سارے طبقات ترقی کریں۔