کرپشن کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، حکومت کی پہلی ترجیح معیشت کی بحالی ہے، اعلیٰ سطح کے سعودی وفد کا حالیہ دورہ اہم سنگ میل ہے۔ شہباز شریف کا العربیہ نیوز کو انٹرویو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیاں پاکستان سمیت دیگر ممالک کے لیے بھی رول ماڈل ہیں، ملک کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، ہماری توجہ اقتصادی ترقی پر ہے، کرپشن کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، حکومت کی پہلی ترجیح معیشت کی بحالی ہے۔
العربیہ نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے ہمارے تعلقات، پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کے تعلقات اور شاہی خاندان سے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں اور پاکستان صرف 76 سال کا ہے، اس عرصے میں سعودی عرب سے ہمارے تعلقات کی پوری دنیا میں کوئی مثال نہیں ہے، ہم برادر ملک ہیں، ایک دوسرے کے جذبات کو سمجھتے ہیں، ہمارے غم اور خوشی مشترکہ ہے، دونوں ملکوں میں ہی نہیں بلکہ خطے میں بھی ہم امن اور خوشحالی میں شراکت دار ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان کا کوئی بھی وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے کا آغاز سعودی عرب سے کرتا ہے، اس طرح یہ ایک روایت بن گئی ہے اور یہ روایت برقرار رہے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیر اور ولی عہد محمد بن سلمان ان تعلقات کو وسعت دینے میں بہت سنجیدہ ہیں، صرف سفارت کاری کے شعبے میں نہیں بلکہ سرمایہ کاری، تجارت، ثاقافت اور دونوں ملکوں کے نوجوانوں میں تعلقات کے فروغ کے سلسلے میں بھی محمد بن سلمان نے سعودی عرب کا نقشہ بدل کر رکھ دیا ہے، گذشتہ آٹھ برسوں میں سعودی ولی عہد نے مثالی کامیابیاں حاصل کیں جو ان کی مدبرانہ فراست و مثالی قیادت کے سبب ہی ممکن ہو سکی ہیں، شہزادہ محمد بن سلمان نے مملکت کا وژن 2030ء پیش کیا، جو صرف میرے لیے نہیں بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کے لیے بھی ایک رول ماڈل ہے، سعودی عرب کی جی ڈی پی گروتھ دنیا میں تیز ترین ہے، جو کامیابی کی ایک شاندار کہانی ہے۔
انہوں نے سعودی سرمایہ کاروں کے حالیہ دورہ پاکستان کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل فرحان اور سرمایہ کاروں کے وفد کا دورہ پاکستان انتہائی نتیجہ خیز ثابت ہوا، کئی دہائیوں بعد یہ پہلی مرتبہ تھا کہ اتنے بڑے پیمانے پر ایک سعودی وفد پاکستان آیا، جس سے ان کی پاکستان کی سپورٹ کا اظہار ہوتا ہے، مذاکرات میں ہم نے مشترکہ تعاون کے شعبوں کی نشاندہی کی ہے، ہم اب آگے کے راستے کی طرف گامزن ہیں، پاکستان کا وفد ریاض میں ہے اور سولر انرجی کے شعبے میں ہم ایک بڑا اعلان کرنے والے ہیں، ہم کویت، قطر، ترکی اور چین کے ساتھ بھی بہت سے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔