کوئی ادارہ نہیں صرف تحریک انصاف بند گلی میں گئی ہے، علوی صاحب کے پاس صرف ایک ہی آپشن بچا ہے کہ اپنے لیڈر سے مذاکرات کریں اور انہیں سمجھائیں کہ دنیا بدل چکی ہے۔ ن لیگی رہنماء کا بیان
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سینٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ کوئی ادارہ بند گلی میں نہیں گیا، صرف تحریک انصاف بند گلی میں چلی گئی ہے جو سیاست دانوں سے بات کرنا نہیں چاہتی اور جن سے کرنا چاہتی ہے انہوں نے دوٹوک جواب دے دیا ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اب سارے دروازے ہی نہیں، کھڑکیاں اور روشندان بھی بند ہو چکے ہیں،اب علوی صاحب کے پاس صرف ایک ہی آپشن بچا ہے کہ وہ اڈیالہ جاکر اپنے لیڈر سے مذاکرات کریں اور انہیں سمجھائیں کہ دنیا بدل چکی ہے اور انہیں بھی اب نئی حقیقتوں کو تسلیم کر لینا چاہیئے۔
اسی معاملے پر وفاقی مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر ڈائیلاگ ہوا تو پھر عمران خان کی مرضی کے مطابق نہیں بلکہ غیرمشروط ہوگا، گریٹ ڈائیلاگ میں ادارے بھی شامل ہوں گے،عدالتی اسٹے کی وجہ سے9 مئی کے بے گناہ ملزمان بھی جیلوں میں ہیں، اس کا ٹرائل ہونا چاہیئے جو ملوث ان کوسزا دی جائے بے گناہ گھروں کو جائیں، عمران خان کسی کے ساتھ بیٹھنے اور بات کرنے کو تیار نہیں ہے، میں سمجھتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمان بھی اگر اپوزیشن اتحاد میں شامل ہوجائیں اور اپوزیشن اتحاد حکومت کے ساتھ بیٹھ جائے تو معاملات حل ہونے پر ملک میں سیاسی معاشی استحکام آسکتا ہے۔
انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن ایک بڑی سیاسی جماعت ہے اس کی بڑی خدمات ہیں، مسلم لیگ ن نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، ن لیگ نے سیاست کرنی ہے اور سیاست کررہی ہے، اگر کسی کو نظر نہیں آرہی تو بالکل نظر آنی چاہئے،حکومتی معاملات پیچیدہ ہیں کہ اتنی محنت شہبازشریف نے پوری زندگی نہیں کی ہوگی جتنی اب کررہے ہیں، اس وجہ سے پارٹی کی سیاست میں کمی رہی ہے، میاں نوازشریف پارٹی صدارت سنبھالنے جارہے ہیں، اس سے ن لیگ کی سیاست میں تیزی آئے گی۔