ہمارے لوگوں اور ان کے گھر والوں سے جو ہوا اگر تفصیلات سامنے آگئیں تو رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، یہ لوگ اپنے سیاسی مقاصد کیلئے اس حد تک چلے گئے کہ اب پتا نہیں کیسے نظریں بھی ملا سکیں گے۔ پی ٹی آئی رہنماء کا بیان
لاہور ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء حماد اظہر کا کہنا ہے کہ اسٹیبلیشمنٹ کے جھوٹ، فریب، بلیک میلنگ اور تشدد کی لمبی داستانیں ہیں، یہ لوگ اپنے سیاسی مقاصد کے لئے اس حد تک چلے گئے کہ اب پتا نہیں کیسے نظریں بھی ملا سکیں گے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے عمران خان نے اس وقت تک کوئی بات چیت نہیں کرنی، جب تک عوام کا چوری شدہ مینڈیٹ واپس اور عمران خان، بشری بی بی سمیت تمام قائدئن اور رہنماؤں کی رہائی نہیں ہوتی لیکن اس کے علاوہ ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے اور یہ میری ذاتی رائے ہے کے موجودہ اسٹیبلشمنٹ میں ساکھ اور اخلاقیات کا فقدان ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ 9 مئی تو ایک بہانہ بنایا گیا لیکن اس سے پہلے بھی ان کے کسی لفظ کی کوئی اہمیت نہ تھی، اوپر سے جھوٹ، فریب، بلیک میلنگ اور تشدد کی لمبیی داستانیں ہیں، یہ لوگ اپنے سیاسی مقاصد کے لیے اس حد تک چلے گئے کہ اب پتا نہیں کیسے نظریں بھی ملا سکیں گے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ کچھ بھی نہیں جو ہمارے لوگوں اور ان کے گھر والوں کے ساتھ کیا گیا اگر کبھی تفصیلات سامنے آئیں تو رونگھٹے کھڑے ہو جائیں گے کہ کیا کوئی ایک انسان کسی دوسرے پر اتنا ظلم کر بھی سکتا ہے اور وہ بھی اپنے ہی ہم وطن کے ساتھ؟۔
انہوں نے کہا کہ بڑی قربانیاں رقم ہو چکی ہیں، الیکشن میں فتح مل چکی ہے، عمران خان آج پاکستان ہی نہیں دنیا بھر کا قد آور ترین رہنما بن چکا ہے، تحریک انصاف میں نئی قیادت رونما ہو رہی ہے اور ملک سارا حقیقت سے آشنا ہو گیا ہے، اب تو گیند عمران خان کے ہاتھ میں ہے، اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ میں وہی پرانا داغ دار ڈنڈا ہے جو خود اپنے وجود پر شرمندہ ہے اور اپنی افادیت بھی کھو چکا ہے۔
حماد اظہر کہتے ہیں کہ اس صورتحال میں چند تمغہ شدہ ٹاؤٹ کے علاوہ کوئی بھی آج مقدرہ کر ساتھ نہیں کھڑا، جن نمونوں کو قوم پر دوبارہ مسلط کیا وہ اپنے حلقوں میں الیکشن ہار چکے ہیں اور شفاف الیکشن کی صورت میں آج اپنی ضمانت بھی نہیں بچا سکتے، ان کی شکلیں اور کرتوت دیکھ کر قوم کو ارباب اختیار پر مزید غصہ آتا ہے بلکہ ان کی سوچ اور فیصلہ سازی کی قوت پر مزید شکوک جنم لیتے ہیں، ملک کے معاملات خاصے بگڑ چکے ہیں اور گرمیاں بھی آ رہی ہیں، گندم کا بحران، بجلی کے بل، آئی ایم ایف کی مزید مہنگائی، صنعتی بندش، اپوزیشن کی تحریک سر پر ہے۔