سائفر کیس ریت کے ڈھیلے کی طرح بہہ گیا ہے، اب حکومت کو مان لینا چاہیے کہ ان کا نشانہ صرف عمران خان تھے.قومی اسمبلی قائدحزب اختلاف کی صحافیوں سے گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے کہا ہے کہ بطور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی بارہا کہہ چکا ہوں کہ 9 مئی کی تحقیقات کے لیے آزادانہ کمیشن بنایا جائے اور سی سی ٹی وی فوٹیجز منظر عام پر لائی جائیں، سائفر کیس ریت کے ڈھیلے کی طرح بہہ گیا ہے، اب حکومت کو مان لینا چاہیے کہ ان کا نشانہ صرف عمران خان تھے.
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں عدت کے دوران نکاح کیس کی سماعت کے دوران وقفے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے دعوی کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے جو خط لکھا ہے وہ ہمارے سسٹم پر چارج شیٹ ہے انہوں نے بتایا کہ ہماری تحریک تحفظ آئین پاکستان جو بنی ہے اس کا ایک ہی مقصد ہے آئین اور قانون کا تحفظ. انہوں نے کہا کہ آج جو کچھ عدالت میں ہوا وہ افسوسناک ہے پراسیکیوشن اس کیس سے بھاگ رہی ہے، عید سے ایک دن پہلے پراسیکیوٹر نے اچھی اسٹیٹمنٹ دی تو ان کو تبدیل کر دیا گیا، صبح سے دو دفعہ کیس میں وقفہ کیا گیا ہے لیکن کیس میں کچھ ہے نہیں،عمران خان، شاہ محمود، پرویز الہی، بشری بی بی سمیت تمام قیادت کے کیسز میں کچھ بھی نہیں ہے.
کیس کی سماعت کے دوران سابق سینیٹر اعظم سواتی، سیکرٹری جنرل عمر ایوب ‘سابق وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید اور سینیٹر فیصل جاوید سمیت تحریک انصاف کے دیگر راہنما اور اراکین پارلیمنٹ بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے. واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف عدت میں نکاح کے دوران کیس کی سماعت شکایت کندہ کے وکیل کی درخواست پر24اپریل تک ملتوی کردی ہے جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ رضوان عباسی مئی تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کررہے تھے چھٹیوں کی وجہ سے کیسز لگے ہوئے، سیشن عدالت کا پورا ہفتہ مصروف ہے لہذا24 اپریل کی تاریخ رکھ لیتے ہیں.