ملک میں جہاد کیلئے نکلے ہیں‘ اپنا حق لے کر رہیں گے، عمر ایوب

اپوزیشن اتحاد پورے ملک میں جلسے کرے گا، ہر طبقے کے پاس جائیں گے، آئین کی پاسداری ہوئی تو عمران خان اور دیگر قائدین جیلوں سے باہر آسکیں گے۔ عمر ایوب کا پشین میں جلسہ عام سے خطاب

پشین ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ ہم ملک میں جہاد کے لیے نکلے ہیں یہ جہاد ملک کی آئین اور بالادستی کے لیے ہے اور اس تحریک کے ذریعے اپنا حق لے کر رہیں گے۔ صوبہ بلوچستان کے علاقہ پشین میں اپوزیشن اتحاد ’تحریک تحفظ آئین‘ کے زیر اہتمام پہلے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی سے پاکستان کی ترقی ہے لیکن حکومت بلوچستان نے پشین کے راستے میں جگہ جگہ ناکے لگائے ہوئے ہیں جہاں سے کارکنوں اور پارٹی کے جھنڈوں کو نہیں چھوڑا جارہا۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ 9 مئی کی سی سی ٹی وی ویڈیو سے سب عیاں ہو جائے گا، ملک کے عوام ہمیشہ تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے پیش پیش رہے، اپوزیشن اتحاد پورے ملک میں جلسے کرے گا، ہر طبقے کے پاس جائیں گے، آئین کی پاسداری ہوئی تو عمران خان اور دیگر قائدین جیلوں سے باہر آسکیں گے۔
بتایا جارہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے صوبہ بلوچستان کے علاقہ پشین میں جلسے کے پیش نظر انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کی ہوئی ہے، پشین میں انتظامیہ کی جانب سے شہر میں پانچ سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کی گئی ہے، جلسہ گاہ کے اندراور باہر سیکیورٹی کی بھاری نفری تعینات ہے، ضلعی انتظامیہ کے اس اقدام سے جلسہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

خیال رہے کہ اپوزیشن اتحاد نے ’تحریک تحفظ آئین‘ کے نام سے ایک اتحاد قائم کیا ہے، تحریک تحفظ آئین کا صدر محمود اچکزئی کو نامزد کیا گیا ہے، اس حوالے سے 6 جماعتوں کے اپوزیشن اتحاد کا کوئٹہ میں اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں عمر ایوب، اخترمینگل، محمود اچکزئی، لیاقت بلوچ اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ ہمارا اتحاد بننے جارہا ہے آج دوسری میٹنگ تھی، فارم 47 کی بنی حکومت کو رد کرتے ہیں جہاں قانون کی پاسداری نہ ہووہاں خوشحالی نہیں ہوتی، تحریک کا نام تحریک تحفظ آئین رکھا گیا ہے، ہم ایک ملک میں دو قوانین کا نظام ختم کرنا چاہتے ہیں، اپوزیشن کی تحریک کا صدر محمود خان اچکزئی کو نامزد کررہے ہیں، تحریک تحفظ آئین کی رابطہ کمیٹی بھی تشکیل دے رہے ہیں، اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ تمام جلسے ایکشن پلان کے تحت ہوں گے، بلوچستان میں کل دو جلسے کرنے جارہے ہیں۔
اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ شوریٰ اجلاس کے بعد حتمی مئوقف سامنے رکھیں گے، اس اجلاس کے اعلامیہ سے ہمارا اتفاق ہے، عوام کو دیوار سے لگا دیا اور مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا جارہا۔