سینیٹ انتخابات،الیکشن کمیشن نے کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کر دئیے

سینیٹ کی 19خالی نشستوں پر کامیاب ہونے والے اسلام آباد،پنجاب ،سندھ اور بلوچستان کے کامیاب امیدواروں کے نوٹیفیکشن جاری کئے گئے ہیں

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) الیکشن کمیشن نے سینیٹ کے تمام کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کردیئے، اسلام آباد سے رانا محمودالحسن، اسحاق ڈار ، بلال احمد خان، عبدالواسع، حسنہ بانو اور راحت جمالی جبکہ پنجاب سے احد چیمہ، پرویزرشید، حامد خان، راجہ ناصرعباس، محسن نقوی، طلال چوہدری، ناصرمحمود، محمداورنگزیب، مصدق ملک، انوشہ رحمان، بشریٰ انجم بٹ اور خلیل طاہراورسندھ سے مسرور احسن، دوست علی جیسر، اشرف جتوئی، کاظم علی شاہ، عامر ولی الدین چشتی، فیصل واوڈا، ندیم بھٹو، ضمیر گھمرو، سرمد علی، قرة العین مری، روبینہ قائم خانی اور اقلیتی رکن پونجو سمیت بلوچستان سے احمد خان، انوارالحق کاکڑ، ایمل ولی خان، بلال احمد خان، عبدالواسع، حسنہ بانو اور راحت جمالی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی سب سے زیادہ نشستیں لینے میں کامیاب ہو ئی تھی۔سینیٹ انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی نے سب سے زیادہ 11 اور مسلم لیگ (ن) نے 6 نشستیں اور ایم کیو ایم ایک نشست حاصل کر سکی جبکہ آزاد امیدوار فیصل واوڈا بھی کامیاب ہوگئے تھے۔سینیٹ کی 19خالی نشستوں پرووٹ ڈالے گئے تھے۔سندھ کی 12، پنجاب کی 5 اور اسلام آباد کی 2 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی تھی۔
اسلام آباد سے جنرل نشست پر پیپلز پارٹی کے رانا محمود الحسن 224 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، جنرل نشست کیلئے آزاد امیدوار فرزند حسین شاہ نے 79 ووٹ حاصل کئے تھے۔ٹیکنوکریٹ کی نشست پر مسلم لیگ ن کے اسحاق ڈار 222 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، ٹیکنوکریٹ نشست پر آزاد امیدوار انصر کیانی نے 81 ووٹ حاصل کئے، ٹیکنو کریٹ اور جنرل سیٹ پر گنتی کے دوران 7، 7 ووٹ مسترد ہوئے تھے۔
سندھ سے پیپلز پارٹی 5 جنرل نشستیں، دو خواتین، دو ٹیکنو کریٹ اور اقلیتی نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔سندھ کی 2 جنرل نشستوں میں سے ایک پر آزاد امیدوار فیصل واوڈا 21، دوسری پر ایم کیو ایم کے عامر چشتی 21 ووٹ حاصل کر کے سینیٹر منتخب ہو گئے تھے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخابات ملتوی کر دئیے گئے تھے۔ کے پی اسمبلی میں پی پی پی کے اپوزیشن رہنما احمد کریم کنڈی نے حلف نہ لیے جانے والے اراکین کے دستخطوں پر مشتمل درخواست صوبائی الیکشن کمشنر کے پاس جمع کرائی تھی۔