لاہور: ( نیوز ڈیسک ) اسلام آباد ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے ججز کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے جج کو بھی مشکوک خط موصول ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک خط موصول ہوا، اطلاع ملتے ہی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) حکام اور پولیس لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے۔
جسٹس علی باقر نجفی تک خط پہنچنے کے بعد اب لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو ملنے والے مشکوک خطوط کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سمیت سپریم کورٹ کے 4 ججز کو بھی دھمکی آمیز خط موصول ہوئے تھے، سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس امین الدین کو دھمکی آمیز خط موصول ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق چاروں خط یکم اپریل کو سپریم کورٹ میں موصول ہوئے، چاروں خطوط میں پاؤڈر پایا گیا تھا اور دھمکی آمیز اشکال بنی ہوئی تھیں، خطوط کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سمیت 8 ججز کو بھی گزشتہ دنوں مشکوک خطوط موصول ہوئے تھے جس پر پاؤڈر اوردھمکانے والا نشان پایا گیا تھا۔
ججز کو ملنے والے خطوط کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت
سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز کو بھجوائے گئے خطوط کی تفتیش میں بڑی پیش رفت سامنے آگئی۔
خطوط سے ملنے والے پاوڈر میں آرسینک کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق خطوط میں موجود پاوڈر میں آرسینک کی مقدار 10 فیصد تک ہو سکتی ہے،آرسینک ایک زہریلا مواد ہوتا ہے،پاوڈر میں آرسینک کی 70 فیصد سے زائد مقدار بہت زہریلی ہوتی ہے، اس کے سونگھنے سے انسان کے اعصاب پر شدید اثر پڑتا ہے۔
خطوط سے ملنے والے پاؤڈر کے نمونے کو فرانزک لیب پنجاب بھیجا گیا تھا۔