جن اداروں کو ختم کرنے کی منظوری دی گئی ہے ان میں نیشنل کمیشن برائے چائلڈ ویلفیئر ، نیشنل چائلڈ پروٹیکشن سنٹر اور امپلی مینٹیشن آف نیشنل لائن آف ایکشن فار چلڈرن شامل ہیں
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی کابینہ نے وزارت انسانی حقوق کے ماتحت 3اہم اداروں کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا، جن اداروں کو ختم کرنے کی منظوری دی ہے ان میں نیشنل کمیشن برائے چائلڈ ویلفیئر ، نیشنل چائلڈ پروٹیکشن سنٹر اور امپلی مینٹیشن آف نیشنل لائن آف ایکشن فار چلڈرن شامل ہیں۔ ان اداروں کے سول سرونٹس کو سرپلس پول میں شامل کر لیا جائے گا۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت کابینہ اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ انسانی حقوق ڈویژن کی سفارش پر نیشنل کمیشن برائےاسٹیٹس آف ویمن کے ممبران کی تعیناتی کی منظوری دیدی گئی۔ ایس ایم ای بینک کے نئے صدر کے تقرر کا فیصلہ بھی کر لیا گیاہے تاہم پولیس کی تحویل میں شہبازشبیر کی ہلاکت پر انکوائری کمیشن کی تشکیل پر غور کیا گیا۔
وفاقی کابینہ نے اکنامک پالیسی سٹیٹمنٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری بھی دے دی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق صدر ایس ایم ای بینک طاہر حسین کے استعفیٰ اور نئے صدر کے تقرر کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں سابق نیول چیف ایڈمرل امجد خان نیازی کو غیر ملکی ایوارڈ وصول کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ کابینہ نے پولیس کی تحویل میں شہباز شبیر پر تشدد پر انکوائری کمیشن کی تشکیل کی اورقومی کمیشن برائے خواتین کے ارکان کے تقرر کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پی آئی اےکی نجکاری کے شیڈول پر مکمل عمل درآمد ہوگا، ائیرپورٹس کے معاملے پر ترک کمپنی کا وفد پاکستان آئےگا، طے کیا تھا ممکنہ سرمایہ کاروں کو پاکستان بلائیں، ائیرپورٹس کی آو¿ٹ سورسنگ کاکام جاری ہے، کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈوں کو بین الاقوامی معیار کی سہولیات سے آراستہ کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام سے ہی غربت کا خاتمہ ممکن ہے، غربت اور بیروزگاری کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔